2گھنٹے کا کام‘ جے آئی ٹی سے نہیں ہو رہا حسن اورحسین سے کیا سوالات کیے جا رہے ہیں -اعتزاز
لاہور(آئی این پی) پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پانامہ کے معاملے پر جے آئی ٹی میں2گھنٹوں میں تحقیقات مکمل ہوسکتی ہے ‘سمجھ نہیں آتی حسن اور حسین نوازسے چھ، چھ گھنٹے کیا سوالات ہورہے ہیں؟ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ پانامہ کے معاملے کی انکوائر ی کیلئے مہینے، ہفتے نہیں دنوں کی ضرورت ہے ۔ حسین نوازاور حسن نوازکہتے ہیں ان سے چھ، چھ گھنٹے سوالات ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اب احتساب کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کیلئے اداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور نہال ہاشمی کے پیچھے بھی حکمرانوں کا ہاتھ اور منصوبہ ہے کیونکہ حکمران ہر صورت احتساب کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتے ہیں ۔ چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ بند کمرے میں تحقیقات حکومت کے تابع ہوتی ہیں لہذا تحقیقات اوپن ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 5 ججز نے کہ اکہ شریف خاندان کا موقف معتبر نہیں ‘ قطری خط کو سچ ثابت کرنا شریف خاندان کی ذمہ داری ہے۔کیس میں اگر نواز شریف کو ریلیف مل گیا تو لوگ نہیں مانیں گے۔ حسین نواز کی تصویر لیک کرنے کا فائدہ شریف خاندان کو ہوا‘ پی ٹی آئی نے تصویر لیک نہیں کی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار ڈاکٹر عاصم کو بھی ویڈیو لنک کرنے کی دھمکیاں دے چکے ہیں ن لیگ ماضی میں بھی فون ٹیپ کرتی رہی ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ دے گی فیصلہ نہیں نواز شریف مشکل میں ہوں تو وقت ضائع کرتے ہیں ، نیوز لیکس میں وزیراعظم نے کہا کہ چار دن میں فیصلہ آئے گا۔ مگر چھ ماہ لگ گئے‘ نواز شریف نے جسٹس سجاد شاہ سے سات دن مانگے اور کہا کہ مجھے موٹر وے کا افتتاح کرنے دیں۔ نواز شریف نے بغاوت کروا دی۔ اعتزاز احسن نے کہا نواز شریف جی ایچ کیو سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرتے، جے آئی ٹی سے کچھ نہیں نکلے گا ۔