پاکستان

پنجاب کابینہ نے قائداعظم سولر پاور کمپنی کی نجکاری سمیت متعدد قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی

لاہور (خصوصی رپورٹر ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت یہاں صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب کابینہ نے قائداعظم سولر پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی اتفاق رائے سے نجکاری کی منظوری دی۔ اجلاس میں پنجاب میں 1200 میگاواٹ کے نئے گیس پاور پراجیکٹ کیلئے پنجاب تھرمل پاور کمپنی لمیٹڈ کے قیام اورکمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ناموں کی بھی منظوری دی گئی۔ یہ کمپنی 1200 میگاواٹ کے نئے گیس پاور پلانٹ کے منصوبے پر عملدرآمد کی ذمہ دار ہوگی۔ صوبائی کابینہ نے پنجاب گورنمنٹ سرونٹس ہائوسنگ فائونڈیشن ایکٹ 2004ء میں ترامیم،صوبائی موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965ء کے 12 ویں شیڈول میں ترمیم اورپنجاب زکوٰۃ و عشر ایکٹ 2016ء کی منظوری دی۔ اجلاس میں پنجاب پنشن فنڈ کی رپورٹ برائے 30 جون 2013ء پیش کی گئی اورکابینہ نے یہ رپورٹ پنجاب اسمبلی کے سامنے پیش کرنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں اوزان و پیمائش انٹرنیشنل سسٹم انفورسمنٹ رولز 1976ء میں ترامیم ڈومیسٹک بورنگ کے اقدام کی منظوری بھی دی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا صنعتیں اورکارخانے لگانا حکومتوں کا کام نہیں ہوتا،حکومت پالیسیاں بناتی ہے جن کے تحت عوام کو سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ 2013ء میں وزیراعظم محمد نوازشریف نے قوم سے توانائی بحران کے خاتمے کا وعدہ کیااور وزیراعظم کی قیادت میں اس مقصد کے حصول کیلئے انتہائی محنت اورجانفشانی سے کام کیا گیا۔ پنجاب حکومت نے وزیراعظم کے اس وعدے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے قائداعظم سولر پارک بہاولپور میں 100 میگاواٹ کا سولر منصوبہ لگایا۔ 2015ء میں لگنے والے منصوبے سے اب تک 2 ارب روپے سے زائد کا منافع حاصل ہو چکا ہے۔ اب اس منصوبے کی پنجاب کابینہ کی متفقہ منظوری سے نجکاری کا فیصلہ کیاگیاہے۔نجکاری سے پنجاب حکومت کو منصوبے پر اٹھنے والے اخراجات کیساتھ منافع بھی ملے گا۔ انہوں نے کہا سرمایہ کار اس منصوبے کی نجکاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔ منصوبے کی نجکاری کا تمام عمل انتہائی شفاف اور کیمروں کے سامنے ہوگا۔منصوبے کی نجکاری کے حوالے سے ہر چیز عوام کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہوگی۔کابینہ نے نجکاری کے عمل کے طریقہ کار کی متفقہ طور پر منظوری دی،اس کے مطابق قائداعظم سولر پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی سٹریٹجک سیل کے تحت نجکاری کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے نجکاری تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا یہ کمیٹی اس منصوبے کے نجکاری کے تمام امور کی مانیٹرنگ کرے گی۔ پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے محنت، امانت، دیانت اور شفافیت کے راستے پر چلنا ہوگا۔ شفافیت ،پروفیشنل ازم اور باصلاحیت افراد کو سامنے لائے بغیرملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ اس لئے ملک کی تیزرفتار ترقی کیلئے ہمیں ان اصولوں کو اپنانا ہوگا۔ ہمیں ایسے فیصلے کرنے ہیں آنے والی نسلیں یاد رکھیں۔ ادارہ جاتی نظام کو مضبوط بنا کر سسٹم کو خوب سے خوب تر بنانا ہوگا۔ وزراء اپنے اپنے محکموں میں استعدادکار بڑھائیں۔ایسا قیمتی ورثہ نئی نسلوں کو دینا ہے کہ وہ اس پر ناز کرسکیں۔ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا جنوبی پنجاب میں بسنے والے بہن بھائی میرے دل کے بہت قریب ہیں۔ پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جنوبی پنجاب میں جاری و نئے منصوبوں کیلئے ریکارڈ فنڈز رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جنوبی پنجاب کے عوام کو ان کا حق دینے کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دی۔ جنوبی پنجاب کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے میگا منصوبوں پر کام ہو رہا ہے اور میں ذاتی طور پر جنوبی پنجاب میں جاری منصوبوں پر پیش رفت کی نگرانی کر رہا ہوں۔ مزید برآں شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی شمولیت پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا پاکستان کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شامل ہونا ایک اعزاز کی بات ہے اوراس کا کریڈٹ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت کو جاتا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت سے پاکستان کے خطے کے ممالک سے تعلقات کو فروغ ملے گا۔ انہوںنے کہا علاقائی تعاون بڑھانے کے حوالے سے شنگھائی تعاون تنظیم کا پلیٹ فارم سود مند ثابت ہو گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا 27 واں اجلاس اڑھائی گھنٹے تک جاری رہا ،جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیاگیا اورتمام ایجنڈے کو زیر بحث لاکر اس کی متفقہ طورپر منظوری دی گئی۔قائداعظم سولرپاورپرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی نجکاری کا ایجنڈا تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک زیر غوررہا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اس ضمن میں اپنے خیالات کااظہار کیا اورپروفیشنل انداز میں سوالات کے جواب دیئے۔ اوراس موقع پر یہ ضرب المثل کہی ’’ ہاتھ کنگن کوآرسی کیا‘‘۔انہوںنے کہا کہ منصوبے کی نجکاری کا تمام عمل شفاف اورعوام کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہوگا۔ صوبائی وزراء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آج ایک تاریخی دن ہے جب پنجاب کابینہ اتفاق رائے سے اس اہم منصوبے کی نجکاری کے عمل کی منظوری دے رہی ہے۔ صوبائی وزیر عطا مانیکا نے نجکاری کے عمل کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے یہ شعر پڑھا۔
’’ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے
خلقت شہرتو کہنے کو فسانے مانگے‘‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button