پاکستان

صدر ممنون حسین کاسفیروں کے اعزاز میں افطار پارٹی سے خطاب

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ، بھارت مسئلہ کشمیر سمیت تمام
متنازع مسائل کے حل کے لیے مذاکرات پر آمادہ ہو جائے، جنگوں، مذہبی، نسلی و لسانی تعصبات اور برتری کے گھمنڈ کی وجہ سے دنیا غیر معمولی تبدیلیوں کی زد میں ہے، روزہ ایک ایسی شاندار عبادت ہے جس میں بندگانِ خدا کسی اونچ نیچ کے بغیر ایک صف میں کھڑے ہو جاتے ہیں

اسلام آباد/05جون2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور بھارت مسئلہ کشمیر سمیت تمام متنازع مسائل کے حل کے لیے مذاکرات پر آمادہ ہو جائے، جنگوں، مذہبی، نسلی و لسانی تعصبات اور برتری کے گھمنڈ کی وجہ سے دنیا غیر معمولی تبدیلیوں کی زد میں ہے، روزہ ایک ایسی شاندار عبادت ہے جس میں بندگانِ خدا کسی اونچ نیچ کے بغیر ایک صف میں کھڑے ہو جاتے ہیں اور عبادت کی یہ کیفیات خدمتِ انسانیت جیسے عظیم مقصد کے لیے بنی نوعِ انسان کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
وہ پیر کو اسلام آباد میں مقیم سفیران کے اعزاز میں افطار پارٹی سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، وفاقی وزرا، ارکین پارلیمنٹ اور سفیروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔صدر مملکت نے کہا کہ جنگوں، مذہبی، نسلی و لسانی تعصبات اور برتری کے گھمنڈ کی وجہ سے دنیا غیر معمولی تبدیلیوں کی زد میں ہے۔ان پیچیدہ مسائل نے مختلف معاشروں ا ور اقوام کے درمیان تقسیم کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
اس طرح دنیا کے مختلف خطے دہشت گردی جیسی خطرناک برائی سے نبرد آزما ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ مختلف معاشرے اور اقوام جنگوں کا شکار بھی رہیں اور پڑوسی ممالک ترقی اور خوشحالی کے ثمرات بھی حاصل کریں۔ انھوں نے کہا کہ شدت پسندی اور جدید معاشرے کے پیچیدہ مسائل سے نمٹنے کے لیے دین کی آفاقی تعلیمات اور انسانیت کی مشترکہ قدر کی حیثیت سے روزے کی روحانی قوت ہمیں طاقت فراہم کرسکتی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی نے پاکستان کو بے پناہ نقصانات پہنچا یا ہے۔ اس جنگ کے دوران پاکستان کے ہزاروں شہریوں اور سپاہیوں نے جان و مال کی قربانی دی لیکن ہم یہ کہتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں کہ پاکستان نے دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح یہ جنگ مردانہ وار لڑی ہے اور اپنے محدود وسائل کے باوجود بڑے مشکل فیصلے بھی جرات مندی کے ساتھ کیے ہیں جس کے نتیجے میں دہشت گرد اب پسپا ہورہے ہیں، امن وامان کی صورتِ حال بہتر ہو رہی ہے اور پاکستان معاشی استحکام حاصل کر رہا ہے۔
ہماری اس کامیابی کا راز قوم کا سیاسی عزم، بھر پور اتحاد اورفوجی کارروائی کا دلیرانہ فیصلہ ہے جو اقوام عالم کے لیے ایک مثال ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اس عہد میں یہ ممکن نہیں رہا ہے کہ مختلف معاشرے اور اقوام جنگ وجدل کا شکار بھی رہیں اور ان کے پڑوسی ممالک ترقی اور خوشحالی کے ثمرات بھی حاصل کریں ،اس لیے انسانیت کی بہتری اور فلاح کے لیے ضروری ہے کہ اس طرزِ عمل کو ترک کر کے پڑوسی اقوام امن وسلامتی اورترقی کے عظیم مقصدکے لیے باہم شراکت داربن جائیں۔
صدر مملکت نے کہاکہ ان مقاصد کے حصول کے لیے اقوام عالم کے درمیان تعاون ناگزیر ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایک تکثیری معاشرہ ہے جس میں مختلف رنگ ونسل اور عقیدے سے تعلق رکھنے والے لوگ بستے ہیں جنھیں آئین کے تحت یکساں حقوق حاصل ہیں۔انھوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح نے تمام شہریوں کو یکساں حقوق اور مذہبی آزادیوں کی ضمانت دی تھی۔
یہی وہ زرّیں اصول ہیں جن سے پاکستانی معاشرہ قوت حاصل کرتا ہے اور ان ہی اصولوں کی بنیاد پر ہم ایک جمہوری و تکثیری معاشرے کی تشکیل میں مسلسل مصروفِ عمل ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ روزہ ایک آفاقی تصوّر اور ایسی عبادت ہے جو عالم انسانیت اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو چند فطری مشترکات پر جمع کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جس کے ذریعے انسان میں نظم وضبط، مسائل کا سامنا کرنے کی ہمت ، ایثار کا جذبہ، صبرو استقامت اور عاجزی کی کیفیات پیدا ہو تی ہیں۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ روزہ ایک ایسی شاندار عبادت ہے جس میں بندگانِ خدا کسی اونچ نیچ کے بغیر ایک صف میں کھڑے ہو جاتے ہیں اور عبادت کی یہ کیفیات خدمتِ انسانیت جیسے عظیم مقصد کے لیے بنی نوعِ انسان کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔صدر مملکت نے معزز سفیران کرام کی افطار ڈنر میں شرکت کا خیرمقدم کیا اور دعا کی کہ ماہ رمضان کی خیرو برکت سے دنیا امن و سلامتی کا گہوارہ بن جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button