سابق رکن اسمبلی کا جعلی نکاح نامہ، بیوی کسی کی اور نکاح نامہ کسی اور کے نام کا-

لاہور (ویب ڈیسک) سابق صوبائی وزیر قانون اور پارلیمانی امور راجہ بشارت کی اہلیہ اور سابق سنیٹیر گل آغا نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ق کی سابق صوبائی رکن اسمبلی سیمل کامران میری ازدواجی زندگی کے بارے میں بے سروپا پراپیگنڈا کر رہی ہے۔ یہ عورت جس نے میری معلومات کے مطابق میرے شوہر راجہ بشارت سے جعلی نکاح نامہ بنا رکھا ہے اور ان کی طرف سے مجھے جعلی طلاق نامے کے کاغذلئے پھرتی ہے خود تو کامران نامی شخص کی بیوی ہے‘ شناختی کارڈ پر شوہر کا نام کامران لکھا ہے لیکن دعویٰ کرتی ہے کہ وہ راجہ بشارت کی بیوی ہے اور کروڑوں روپے مانگ رہی ہے کہ خاموش رہنے کے میں اتنا معاوضہ لوں گی ۔ گل آغا نے کہا راجہ بشارت اور میرے مابین بہترین تعلقات ہیں اور وہ راولپنڈی اسلام آباد میں رہتے ہیں مگر میں بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں لاہور میں رہائش پذیر ہوں۔ میرے بڑے بیٹے کی عمر 24 سال ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے بیرون ملک سے واپس پاکستان آچکے ہیں۔
مگر یہ عورت جو پہلے ڈائیوو میں نوکری کرتی تھی ‘ پھر آمنہ الفت سابق ایم پی اے کے پارلر میں ملازم تھی ‘بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہی ہے اور مجھے فون پر انتہا ئی قابل اعتراض گالیاں دیتی ہے۔”خبریں “ کے دفتر میں رپورٹنگ سیکشن کے ارکان کو موبائل آن کر کے گل آغا نے مبینہ طور پر سیمل کامران کی آوازسنائی جس میں انتہا ئی فحش زبان استعمال کی گئی تھی اور چودھری شجاعت حسین تک کے بارے میں نامناسب اور ناشائستہ زبان استعمال کی تھی۔ گل آغا نے کہا کہ ایک ٹی وی چینل کے مزاحیہ اینکر کے پروگرام کے حوالے سے کہا کہ اس نے سیمل کامران کی راجہ بشارت سے دوسری شادی کی خبر سنائی اور اب بار بار رابطے کے باوجود اینکر مجھے وقت دیتا ہے نہ اپنی خبر کی تردید کرتا ہے۔گل آغا نے کہا کہ میں اپنے قانون ماہرین سے مشورے کے بعد سیمل کامران پردس کروڑ روپے ہر جانے کا دعویٰ کر رہی ہوں۔ اس سلسلے میں جب ”خبریں “ کے رپورٹنگ سیکشن کی طرف سے سابق رکن پنجاب اسمبلی سیمل کامران سے رابطے کی کوشش کی گئی تو فون نہ مل سکا۔