پاکستان

چمن22:دن کی بندش کے بعد باب دوستی کھول دیا گیا

news 001

بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا صرف نان فائلرزپر زندگی تنگ کی گئی ہے- ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرنا ہے، 3 کی بجائے 5سال کا میکرو اکنامک روڈ میپ تجویز کیاہے-وفاقی بجٹ میں کچھ بھی ایسا نہیں جس کا اثرعام آدمی پر پڑے،جاری اخراجات کو افراط زر سے بڑھنے نہیں دیا جائے گا، قرض صرف ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھا گیاہے۔آئندہ عام انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونے کی ضرورت ہے-اسحاق ڈار کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد 27 مئی 2017 (بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار ا نے دعوی کیا ہے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا صرف نان فائلرزپر زندگی تنگ کی گئی ہے- ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرنا ہے، 3کے بجائے 5سال کا میکرو اکنامک روڈ میپ تجویز کیاہے، کوئی خفیہ ٹیکس نہیں لگایا ۔پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اللہ کے شکر ہے ہم نے پانچواں بجٹ پیش کیا آئندہ سال چھٹا بجٹ پیش کرکے تاریخ رقم کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے منصوبوں سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔اسحاق ڈارنے کہا کہ کوئی ایسا ٹیکس نہیں لگایا جس کا اثرعام آدمی پر پڑے،جاری اخراجات کو افراط زر سے بڑھنے نہیں دیا جائے گا، قرض صرف ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھا گیاہے۔ان کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایاگیاہے، 6 فیصد شرح نمو کا حصول ممکن ہے،یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری ہے۔ اگر ہم 5جون 2018 تک بجٹ منظور کرلیں تو کیا حرج ہے ۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبےکو زیادہ اہمیت دی گئی ہے اس کے علاوہ بجٹ میں ماضی میں نظر انداز کیے گئے زرعی شعبے پر خاص توجہ دی گئی ہے اور چھوٹے کسانوں کے لیے اسکیم کا اعلان کیا گیاہے۔
بجٹ اہداف بتاتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران قومی گرڈ میں 10ہزار میگاواٹ بجلی کی شمولیت کاہدف مقرر کیا گیا ہے۔وزیر خزانہ نے آئندہ عام انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرنا ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے زیادہ رقم رکھی گئی ہے اور جاری اخراجات کو افراط زر سے بڑھنے نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں محصولات کے ہدف میں 14 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ ہمارے 18-2017 کے اہداف میں جی ڈی پی 6 فیصد تک لے جانا شامل ہے۔ آئندہ مالی سال میں دفاع کو دیگر شعبوں کے مقابلے میں ترجیح دی گئی ہے اور اس شعبے کے لیے 920 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ آئندہ مالی سال 18-2017 کے بجٹ میں حکومت نے دفاع کے لیے مختص رقم میں 7 فیصد اضافہ کیا ہے، 17-2016 میں حکومت نے دفاع کے لیے 860 ارب مختص کیے تھے، تاہم یہ مختص بجٹ مکمل طور پر خرچ نہیں ہوا اور 860 ارب میں سے صرف 841 ارب روپے کا بجٹ خرچ کیا گیا۔
پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم نے عام آدمی پر براہ راست کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا 500 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا تاثر غلط ہے، ہم نے 120 ارب روپے کے ٹیکس لگائے ہیں اور 33 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں سوشل میڈیا پر پڑھا کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، حالانکہ ہم نے ایک چیز بھی نہیں بڑھائی اور نہ ہی دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہونا چاہیے کیونکہ ہم نے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔وزیرخزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور وہ اس سے مطمئن ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
news 002 kashmir photo attached

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا ظلم و ستم جاری ‘6 کشمیری نوجوانوں کی شہادتوں کے بعد کشیدگی بڑھ گئی

سری نگر
27 مئی 2017 (بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا ظلم و ستم جاری ہے اور6 کشمیری نوجوانوں کی شہادتوں کے بعد حالات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے – مقبوضہ وادی میں ایک بار پھر بھارتی فوج نے نوجوانوں کو شہید کردیا،بھارتی فوج نے بارہ مولا اور پلوامہ میں جعلی آپریشن کیا جس دوران 6 کشمیریوں کو شہید کردیا گیادوسری جانب قابض فوج نے بھارتی مظالم کیخلاف ہونے والے مظاہرے پر بھی تشدد کیا۔
کشمیریوں کو منتشر کرنے کیلئے بھارتی فوج نے اپنی طاقت کا استعمال کیااور مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا،بھارتی فوج کے لاٹھی چارج سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔بھارتی سکیورٹی فورسزکے مطابق ترال میں طویل محاصرے کے دوران حریت پسندوں اور فورسز کے درمیان تصادم میں حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر سبزار بٹ شہید ہوگئے ہیں۔ بتایاگیا ہے کہ ان کے ہمراہ عادل اور فیضان نامی مزید حریت شدت پسند بھی شہید ہوئے ہیں۔
سبزار گذشتہ گرما میں شہید ہونے والے نوجوان کمانڈر برہان وانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔ جولائی 2016 کو برہان وانی کی شہادت کے بعدمقبوضہ کشمیر میں وسیع پیمانے پر عوامی تحریک شروع ہوئی جسے دبانے کی سرکاری کاروائیوں میں کم از کم 100 افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ ہزاروں گولیوں اور چھروں سے زخمی ہوگئے ہیں۔سبزار کی شہادت کی خبر عام ہوتے ہی کشمیر کے بیشتر قصبوں میں ہڑتال کر دی گئی اور طلبہ نے تعلیمی اداروں میں مظاہرے کیے۔
ترال میں جھڑپ کی جگہ کے قریب پہلے ہی ہزاروں لوگ مظاہرے کررہے تھے۔بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس برہان وانی کی ہلاکت کے بعد درجنوں نوجوانوں نے مسلح گروپوں حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔برہان وانی کے بعد حزب کی کمان انجنئیرنگ گریجویٹ ذاکر موسی کے ہاتھ میں ہے سبزار بٹ گروپ کے اہم کمانڈر تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ مارے گئے فیضان کی عمر صرف 17 سال ہے اور انھوں نے گذشتہ مارچ میں ایک نیم فوجی اہلکار سے رائفل چھین لی تھی۔
واضح رہے ماہ رمضان کی آمد پر جمعے کی شب سوشل میڈیا پر ایک ماہ سے جاری پابندی کو ہٹایا گیا تھا تاہم بعض سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سبزار بٹ کی ہلاکت کے بعد اگر مظاہروں کا دائرہ وسیع ہوگیا تو انٹرنیٹ اور فون سروسز کو معطل کیا جا سکتا ہے۔
——–_____________________________________________
news 003 lahore photo attached

پنجاب میں کوڑا کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے کے بڑے مواقع موجود ہیں ‘سویڈن کے سرمایہ کارکوڑا کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں
مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں عرفان دولتانہ کا بیان

لاہور)

مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں عرفان دولتانہ نے کہا کہ پنجاب میں کوڑا کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے کے بڑے مواقع موجود ہیں ۔سویڈن کے سرمایہ کارکوڑا کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ روڈ سیفٹی کے حوالے سے سویڈن کے ساتھ تعاون مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔پنجاب حکومت نے 3بڑے شہروں میں میٹروبس سروس کا کامیابی سے اجراء کیا ہے ۔
انہوںنے کہا کہ میٹروبس سروس سے شہریوں کوجدید اورسستی سفری سہولتیں میسر آئی ہیں اورمیٹروبس سروس کے نظام کو دیگر شہروں تک پھیلایا جارہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ شہروں میں سپیڈو بس سروس کے اجراء سے شہریوں کو آمدورفت میں سہولت ملی ہے اور پنجاب حکومت کا ہر منصوبہ شفافیت اور رفتار کا شاہکار ہے۔
____________________________________________
News 004 chaman border photo attached

چمن میں پاک افغان سرحد کو 22 روز کی بندش کے بعد افغا ن حکومت کی درخواست پر کھول دیا گیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پاکستان نے ماہ رمضان کے موقع پر افغان انتظامیہ کی درخواست اور جذبہ خیر سگالی کے تحت باب دوستی کو کھولنے کا فیصلہ کیا۔
5 مئی کو چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دو سیکورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد باب دوستی کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا تھا۔اس حملے میں پاک فوج اور فرنٹیئر کور کا ایک ایک سپاہی جبکہ 10 عام شہری جاں بحق اور 40 افراد زخمی ہوگئے تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق چمن واقعے کے بعد پاکستان افغان بارڈر پولیس کے اہلکاروں کو دھکیل کر اپنے علاقے پر کنٹرول حاصل کرچکا ہے جبکہ سرحد پر موجود منقسم گاو ں کے پاکستانی حصے میں مردم شماری کا عمل بھی مکمل ہوچکا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک افغان حکام جنگ بندی پر متفق ہوچکے ہیں، اور دونوں ممالک نے سرحدی خلاف ورزیاں نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے اہلکار پاکستان کے سرحدی علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں اپنی طےشدہ پوزیشنز پر موجود رہیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button