پانامہ جے آئی ٹی کے 2اراکین پر ہمارے تحفظات ہیں،رانا ثنا ء اللہ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ پانامہ جے آئی ٹی کے جن 2اراکین پر ہمارے تحفظات ہیں انکو خود ہی الگ ہوجانا چاہیے ‘ ایک ممبر کا تعلق جنرل مشرف کے ساتھ رہا ہے جبکہ دوسرے کا تعلق ق لیگ سے ہے اگر ہمارے اعتر اضات درست ہیں تو سپریم کورٹ کو بھی ایکشن لینا چاہیے ‘ دسمبر دو ہزار سترہ تک پانچ ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گریڈ میں شامل کی جائیگی ‘لوڈشیڈنگ کو بتدریج ملک سے ختم کرنے کے لئے ساہیوال کول پاور پراجیکٹ اہم سنگ میل ہوگا‘ پنجاب کے لئے نہیں پورے پاکستان کے اندھیروں کو دور کرنے کے کام آئے گی ا فسوس کا مقام یہ ہے کہ تنقید وہ کررہے ہیں جنہوں نے اپنے دور اقتدار میں ایک میگا واٹ بھی بجلی پیدا نہیں کی۔ میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمران خان الزام تراشی مسلسل کررہے ہیں عمران خان نے کے پی کی میں ایک ارب درخت لگانے کا اعلان کیا تھادرخت تو نہیں لگ سکے لیکن اس منصوبے میں سات ارب کی کرپشن کی گئی ہے کے پی کے میں احتساب کمیشن کو تالے لگا دئیے گئے ہیں الیکشن کمیشن میں جو حقائق سامنے آئے ہیں یہ بچ نہیں سکتے پی ٹی آئی کے مالی معاملات میں ابہام سامنے آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیمسٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ مزاکرات میں پیش رفت ہوچکی ہے حکومت کی کوشش ہے کہ دوا میں ملاوٹ کو ختم کیا جائے کیمسٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ معاملات میں ایسا راستہ نکل آئے گا کہ ہڑتال کی نوبت نہ آئے عوام کے وسیع تر مفاد میں انہیں تعاون کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ایک ممبر کا تعلق جنرل مشرف کے ساتھ رہا ہے جبکہ دوسرے کا تعلق ق لیگ سے ہے ا ن دونوں کو خود ہی ہٹ جانا چاہیے(ن) لیگ کی پسند نا پسند کا معاملہ نہیں ہے جے آئی ٹی کے جن دو افراد پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں وہ حقائق پر مبنی ہیں جے آئی ٹی کے دو ممبران پر اعتراضات ہوں تو پھر وہ اس رپورٹ کو متاثر کرے گی جو وہ بنائیں گے۔