مشرق وسطیٰ کے بہتر مستقبل کیلئے دنیا اسرائیل کے کردار کو تسلیم کرے,ٹرمپ
یہودیوں نے بہت مظالم سہے ، ان کا بیت المقدس سے رشتہ ابدی ہے ، ہمیشہ اسرائیل کیساتھ ہوں گا، اسرائیلی عوام سے خطاب
امن مشکل ہے لیکن سمجھوتوں اور مشکل فیصلوں کے ذریعے ایسا ممکن بنایا جا سکتا ہے ، بیت الحم میں محمود عباس سے گفتگو مقبوضہ بیت المقدس (دنیا رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے بہتر مستقبل کیلئے ضروری ہے کہ دنیا اسرائیلی کردار کو تسلیم کرے ۔ مقبوضہ بیت المقدس میں میوزیم میں اسرائیلی عوام سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بیت المقدس ایک مقدس اور خوبصورت شہر ہے ، اس جیسا شاندار تہذیبی ورثہ دنیا میں کسی بھی جگہ نہیں ہے ، یہودیوں کا بیت المقدس سے رشتہ ہزاروں سال قدیم اورابدی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہودیوں نے بہت سے مظالم سہے ہیں، لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میری انتظامیہ ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ مشرق وسطیٰ میں بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے ضروری ہے کہ دنیا اسرائیل کے اہم کردار کو تسلیم کرے ،ایران کو ایٹم بم نہیں بنانے دینگے ۔ ٹرمپ نے تقریر میں اسرائیل کی غیرقانونی بڑھتی آباد کاری کا ذکر تک نہ کیا۔ انہوں نے اسرائیلی فوج پر حملہ کرنیوالی تنظیموں حماس اور حزب اللہ کو دہشت گرد قراردیا جبکہ اسرائیلی فوج کے مظالم سے متعلق کوئی بات نہ کی۔ ٹرمپ نے اہلیہ،بیٹی اور داماد کیساتھ ہولو کاسٹ کی یادگار یاد ویشم کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے یادگار پر پھول چڑھائے ۔انہوں نے اس موقع پر ہولو کاسٹ کو تا ریخ کا سیاہ ترین باب قراردیا ۔ اس سے قبل ٹرمپ بیت اللحم پہنچے جہاں انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ، ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امن مشکل ہے لیکن سمجھوتوں اور مشکل فیصلوں کے ذریعے ایسا ممکن بنایا جا سکتا ہے ۔ محمود عباس کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ مانچسٹر میں دھماکا کرنیوالے شکست خوردہ اور ہارے ہوئے لوگ ہیں ، ہم معصوم لوگوں کا خون بہانے کی اجازت نہیں دیں گے ، برطانوی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں ، امریکا مسلمان ، عیسائی اور یہودی بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کی خاطر تعاون کیلئے تیار ہے ،انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بھی خطے میں امن کے خواہاں ہیں، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلئے کوشاں ہوں۔ٹرمپ نے کہا کہ فلسطین کے ساتھ مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے ، انتہا پسندی اور دہشتگردی کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنا ہو گا ، خطے میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانا ہم سب کی ذمے داری ہے ۔ مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فلسطین پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے ، اسرائیل کو انسانی حقوق کا احترام کرنا ہو گا ۔ بعد ازاں امریکی صدر اسرائیل میں 27 گھنٹے گزارنے کے بعد بن گورین ائر پورٹ سے ویٹی کن روانہ ہوگئے ، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے انہیں رخصت کیا۔