وفاقی وزیرداخلہ نے سوشل میڈیاکے قواعدوضوابط بنانے کااعلان کردیا
اسلام آباد23 مئی 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
ایس اوپیزسیاسی پارٹیوں کی مشاورت سے بنائے جائینگے، یقین دلاتاہوں سوشل میڈیاپرکوئی قدغن نہیں لگائیں گے، فوج اور عدلیہ کیخلاف تضحیک کی اجازت نہیں دے سکتے،سینئرصحافیوں سے ملاقات میں قومی سلامتی سے متعلق کوڈآف کنڈکٹ پراتفاق طے پایاہے۔چوہدری نثارعلی خان کی پریس کانفرنس
اسلام آباد وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ یقین دلاتاہوں سوشل میڈیاپرکوئی قدغن نہیں لگائیں گے لیکن سوشل میڈیاکے قواعدوضوابط بنائے جائینگے،ایس اوپیزسیاسی پارٹیوں کی مشاورت سے بنائے جائینگے، فوج اور عدلیہ کیخلاف تضحیک کی اجازت نہیں دے سکتے،سینئرصحافیوں سے ملاقات میں قومی سلامتی سے متعلق کوڈآف کنڈکٹ پراتفاق طے پایاہے۔
انہوں نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیوزلیکس کی رپورٹ چنددن پہلے پبلک کی۔آج میں نے سینئرصحافیو ں سے ملاقات کی۔جس میں میڈیاکے مالی،سکیورٹی اور پیشہ ورانہ امورپربات چیت کی گئی۔تھوڑاساابہام تھا کہ کمیٹی کوتجاویزسی پی این ای کوبھیجنی چاہیے تھی نہ کہ اے پی این ایس کوبھیجی جاتیں۔قومی سلامتی سے متعلق کوڈآف کنڈکٹ پراتفاق طے پایا۔
قومی سلامتی کے معاملے پرایک کمیٹی بنائی گئی ہے۔جس میں اے پی این ایس ،سی پی این ای اور پی بی اے کے ارکان شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیاپرجوچاہے مرضی کرے،غلط نام سے ،مسلم غیرمسلم نام سے آئی ڈی بنائے۔کوئی پوچھنے والانہیں ہے۔حکومت اور اپوزیشن اسی طرح ہرادارے میں کچھ رولزاینڈریگولیشن ہیں۔لیکن سوشل میڈیامیں نہیں ہیں۔جوچاہے اپنااصلی یاجعلی آئی ڈی بنائے۔
اور اپنی مرضی سے موادشیئرکرتاپھرے۔سوشل میڈیاغیرمنظم فورم ہے،کوئی ضابطہ یااحتساب نہیں ہے۔چوہدری نثارنے کہا کہ سوشل میڈیاکی بہت دورتک پہنچ ہے۔لوگ اس کوپڑھتے ہیں اور پبلک کی رائے بنتی ہے۔سوشل میڈیاپربڑی تعدادمیں مقدس ہستیوں کے بارے توہین آمیزموادشیئرکیاگیا۔سوشل میڈیاپرتوہین آمیزموادپربات کرنے کیلئے الفاظ نہیں۔پی ٹی آئی اگریہ مواددیکھ لیتی توسڑکوں پرآنے کی دھمکی نہ دیتی۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج سے متعلق تضحیک آمیزپوسٹ سامنے آئی ہیں۔مجھے افسوس ہے۔فوج سے متعلق تضحیک آمیزتشہیرپرمیں نے ذمہ داری کامظاہرہ کرتے ہوئے ایف آئی اے کی ذمہ داری لگائی۔سختی سے کہا کہ جوبھی ملوث ہوچاہے ہماری پارٹی کاہواس کے خلاف کاروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ فوج اور عدلیہ کیخلاف تضحیک کی اجازت نہیں دے سکتے۔وزیداخلہ نے کہا کہ پاکستان کاقانون ،ریاست ،اخلاق،شرافت سب سوشل میڈیاکے حملوں کاشکارہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیانہیں بلکہ مادرپدرآزادی انڈراٹیک ہے۔انہوں نے کہا کہ یقین دلاتاہوں سوشل میڈیاپرکوئی قدغن نہیں لگائی جارہی لیکن سوشل میڈیاکے قواعدوضوابط ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ ایف آئی اے نے6افرادسے پوچھ گچھ کی گئی،باقی سے بھی کی جائیگی۔نامناسب پوسٹ کرنیوالوں کیخلاف فون ،لیپ ٹاپ کی فرانزک کے بعدگرفتاری کرینگے۔انڈیا،سری لنکا،یورپ اور امریکاسمیت سب کاکوڈ آف کنڈکٹ کاجائزہ لے کرہم بھی بنائے گے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیاپرپوسٹ کرنے پرکوئی پابندی نہیں لیکن نام اصل ہوناچاہیے۔