امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں سعودی عرب پہنچے جہاں وہ امریکا عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کریں گے۔
ریاض . 20 مئی 2017
( بشیر باجوہ بیورو چیف نیوز وائس آف کینیڈا )
(کرٹسی فرانسیسی خبر رساں ایجنسی)
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی طیارہ ’ایئرفورس ون‘ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجکر 50 منٹ پر ریاض ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا۔
ٹرمپ کے ہمراہ ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی سعودی عرب کے دورے پر موجود ہیں جنہوں نے اس موقع پر سیاہ رنگ کا لباس زیب تن کیا تھا اور سر پر دوپٹہ یا کوئی اسکارف نہیں لیا ہوا تھا۔
امریکی صدر کے استقبال کے لیے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز خود بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے جبکہ ٹرمپ اور ان کے وفد کے لیے ریڈ کارپٹ استقبال کی تیاریاں کی گئی تھیں۔
طیارے سے اترنے کے بعد سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ سے مصافحہ کیا اور پھر انہیں ایئرپورٹ کے لابی تک ساتھ لے کر گئے۔
لابی تک جاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی شاہ ساتھ چل رہے تھے جبکہ ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ پیچھے موجود تھیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ اتوار 21 مئی کو امریکا عرب اسلامک سمٹ سے ’اسلام کے پر امن وژن کے لیے امیدیں‘ کے موضوع پر خطاب کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ملکی دورے میں ان کی اہلیہ کے علاوہ ان کے بیٹی اور صدارتی مشیر ایوانکا ٹرمپ اور داماد جیریڈ کوشنر بھی موجود ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے بعد اسرائیل اور پھر ویٹی کن سٹی کا بھی دورہ کریں گے۔
یاد رہے کہ انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی پارٹنرشپ تشکیل دینے کے لیے منعقد ہونے والی پہلی امریکا عرب اسلامی کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف سمیت 54 ممالک کے سربراہاں شرکت کریں گے۔
امریکی صدر اور ان کے اتحادی امید کرتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو کم کرنے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے یہ اجلاس ‘عرب نیٹو فورس’ کی بنیاد رکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔
امریکی صدر کے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے مسلمانوں کی مقدس ترین سرزمین سعودی عرب کے انتخاب کے فیصلے کو واشنگٹن میں دلچسپی سے دیکھا جارہا ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسلام کے بارے میں خطاب دینے کا اعلان مزید تجسس اور کچھ حد تک ان کی تضحیک کا سبب ثابت ہوا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی کے حوالے سے تشکیل دی گئی سعودی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر اجلاس کے اغراض و مقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ ‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسلامی ممالک کے سربراہان اپنی ملاقات میں دنیا بھر میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خدشات پر قابو پانے اور بہتر سیکیورٹی تعلقات کے قیام کو یقینی بنانے کے طریقوں پر غور کریں گے’۔