عالمی انصاف عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتے،
جمعرات 18 مئ 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیدا)
بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سزا یافتہ ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا معاملہ بھی ویانا کنوینشن کے زمرے میں آتا ہے، نفیس زکریا
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ ویانا کنوینشن کے مطابق پاکستان چند معاملات پر عالمی عدالت کا دائرکار تسلیم نہیں کرتا اور اسی معاہدے کے مطابق کلبھوشن یادیو کا معاملہ بھی عالمی عدالت انصاف کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے جاری ہونے والے فیصلے کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا اور اب بھی کہتے ہیں کہ عالمی عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتے۔ عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو کی پھانسی پر حکم امتناعی آج جاری کیا جب کہ بھارتی میڈیا کئی روز قبل ہی یہی پروپیگنڈا کررہا تھا بھارت کو پہلے ہی اس فیصلے سے آگاہ کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادو نے ایک بار نہیں 2 بار اپنے جرائم کو اعتراف کیا لیکن بھارت اپنی دہشت گردی اور جاسوسی جیسے جرائم سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہم بھارت کے اصل چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کریں گے۔
اس سے قبل بھی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ویانا کنوینشن کی خلاف ورزی کے الزامات سے بھارت خود بے نقاب ہوا، پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں ویانا کنوینشن کے آرٹیکل 36 کے تحت نظرثانی شدہ یاداشت پیش کی جس میں ترمیم شدہ شقیں بھی جمع کرائی گئی ہیں، اس یاداشت کے مطابق پاکستان چند معاملات میں عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار تسلیم نہیں کرتا اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سزا یافتہ ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا معاملہ بھی اسی زمرے میں آتا ہے، کلبھوشن یادیو کئی بے گناہ پاکستانیوں کے قتل میں ملوث ہے ہمارے قانونی ماہرین نے بھی عالمی عدالت میں یہ نکتہ اٹھایا ہے کہ یہ معاملہ عالمی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔