وہ وقت جب ایس ایس جی کمانڈو مشرف اور ان کے ساتھی فوجی رونے لگے۔
پاکستان میں 71والی صورتحال ہے، عوام اپنے مستقبل کے حوالے سے مایوس ہو چکے ہیں، ان خیالات کا اظہار سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ 71میں ہتھیار ڈالنے کے حکم کے بعد فوج کا ہر جوان رو رہا تھا میں اور میرے جوان ایک دوسرے کےسامنے بیٹھے رو رہے تھے ہمیں کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا ہو گیا اور کیا کرنا ہے دل کر رہا تھا کہ سب کچھ چھوڑ کر چلے جائیں ۔ اس وقت ذوالفقار علی بھٹو کی شخصیت نے حوصلہ دیا انہوں نے قوم اور فوج میں امید کی کرن جگائی بیشک وہ دکھاوے کیلئے کر رہے ہوں یا ان کی کوئی بھی نیت ہو مگر ان کی اس وقت حوصلہ افزا اور پر امید باتوں نے پوری قوم اور فوج کو حوصلہ دیا۔ بھٹو کے فلسفے نے مجھے بھی متاثر کیا اور میں بھی ان کا مقلد بن گیا۔پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ اس وقت قوم میں 71والی مایوسی پھیلی ہوئی، قوم اپنے مستقبل کے حوالے سے مایوس ہو چکی ہے۔