کراچی گورنر و وزراء کی یقین دہانی کے باوجود گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال جاری
کراچی:16 مئی 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر اور صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے علیحدہ علیحدہ ملاقات میں گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطالبات سنے اور انہیں حل کرانے کی یقین دہانی کرائی اس کے باوجود تاحال ہڑتال ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے دوسری جانب رائس ایکسپورٹرز نے ہڑتال کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی ہڑتال کو ایک ہفتہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے کراچی پورٹ پر کنٹینر رکھنے کی جگہ ختم ہوگئی ہے اور انتظامیہ نے مزید جہاز برتھ کرنے سے منع کردیا ہے جب کہ ہڑتال کے باعث حکومت اور صنعت کاروں کو یومیہ اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔
رائس ایکسپورٹرز کا ہڑتال کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان
ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے بھی ایک پریس کانفرنس میں ملز بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کی ٹرانسزیکشن رک گئی ہے جس کے باعث مستقل ملازمین کو بھی تنخواہیں نہیں دے پا رہے ہیں کیوں کہ برآمدات کا یومیہ حجم 6 ارب 30 کروڑ اور درآمد 17 ارب سے زائد ہے جو رکی ہوئی ہیں۔
اس موقع پر صنعت کار جاوید بلوانی نے مطالبہ کیا کہ گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کا نوٹس لیا جائے جس کے باعث نو دنوں میں 214 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز متاثر ہوئیں اس لیے ہڑتال سے متعلق کل سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔
کوئلہ ٹرانسپورٹرز کا ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان
دوسری جانب کوئلے کے ٹرانسپورٹرز نے گڈرز ٹرانسوپرٹز ایسوسی ایشن کی ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج سے شہر بھر میں کوئلے کی ترسیل شروع کردی ہے۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کی ایسوسی ایشن سے ملاقات
جس کے بعد صوبائی وزیرٹرانسپورٹ سندھ اور نثارکھوڑو ہاکس بےٹرک اسٹینڈ پہنچ گئے اور گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن سے ملاقات کی اس موقع پر گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی نےصوبائی وزراء کو مسائل سے آ گاہ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ناردرن بائی پاس سے روزانہ 8 ہزار گاڑیوں کی آمدورفت ناممکن ہے جب کہ نیشنل ہائی وے اور سپرہائی وے کا لنک پل ٹوٹا ہوا ہے اور کچے راستے سے ہیوی ٹریفک کا گزرنا ممکن نہیں۔
جس پرصوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے کہا کہ ہیوی ٹریفک کی شہر میں داخل ہونے کی پابندی عدالتی حکم کے احترام میں لگائی گئی ہے جب کہ نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے کا لنک پل کی مرمت کا کام جلد مکمل کرلیا جائے گا جس سے ہیوی ٹریفک کی آمد و رفت رواں ہوجائے گی۔
گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کی گورنر سندھ سے ملاقات
قبل ازیں سے بھی گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے وفد نے گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کی اس موقع پر میئرکراچی وسیم اختر بھی ملاقات میں شریک تھے ملاقات میں ٹرانسپورٹرز کے مسائل اور ہڑتال سے پیدا صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کےتمام جائزمسائل حل کریں گے اور تمام مسائل کاحل مذاکرات سے نکال جاسکتا ہے کیوں کہ ہڑتال سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔
اس موقع پر صدر گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ طےشدہ روٹس پررات میں ہیوی ٹریفک کی اجازت دی جائے کیوں کہ سپر ہائی وے کے لنک پل خستہ حال ہیں اور نادرن بائی پاس سے ایک دن مین اتنی ہیوی گاڑیاں نہیں گذ سکتی۔
گورنرسندھ محمد زبیر نے صدر ایسوی ایشن کو مسئلے کے مثبت حل نکالنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کے باعث کراچی پورٹ آپریشنز متاثر ہو رہا ہے اور سرمایہ کاری کی صورت حال بھی متاثر ہورہے ہے اس لیے ایسوسی ایشن ہڑتال کو واپس لے۔
تاحال ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ نہیں ہوسکا
گڈز ٹرانسپوتڑز ایسوسی ایشن کی ایک ہفتے سے جاری ہڑتال سے جہاں صنعت کاروں کا روزانہ مالی نقصان ہو رہا ہے وہیں کراچی پورٹ ٹرسٹ پر جگہ نہ ہونے کے باعث نئے جہاز لنگر انداز نہیں ہو پارہیے ہیں جس سے حکومت کو شدید مالی نقصان جھیلنا پڑ رہا ہے تاہم گورنر سندھ محمد زبیر اور صوبائی وزراء کی یقین دہانیوں کے باوجود ایسوسی ایشن ہڑتال ختم کرتی نظر نہیں آ رہی ہے۔