مون سون سیزن کے آغاز اور متوقع سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات بر وقت مکمل اور اس سلسلہ میں تمام محکموں کا مشترکہ پلان تیار کیا جائے۔
گوجرانوالہ:10مئی2017
(بشیر باجو ہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
مون سون سیزن کے آغاز اور متوقع سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات بر وقت مکمل اور اس سلسلہ میں تمام محکموں کا مشترکہ پلان تیار کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر محمد عامر جان نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مئیر میونسپل کارپوریشن شیخ ثروت اکرام،ارکان پنجاب اسمبلی حاجی عبدالرؤف مغل،عمران خالد بٹ،قیصر اقبال سندھو،اے ڈی سی جنرل ڈاکٹر حفصہ رانی کنول،اے ڈی سی فنانس نورش صباء،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سعیداللہ خان،تمام اسسٹنٹ کمشنرز،ڈی او ایمرجنسی،ڈی او سول ڈیفنس،آرمی،پولیس،میونسپل کارپوریشن،ضلع کونسل،واسا،محکمہ انحار،ڈرینجز،واپڈا،این ایچ اے اور دیگرمحکموں کے نمائندے اور افسران شریک تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر محمد عامر جان نے کہا کہ بارشوں اور متوقع سیلابی صورتحال سے بہتر طور پر نمٹنے،قیمتی انسانی جانیں بچانے اور شہری آبادیوں کو سیلابی نقصانات سے محفوظ رکھنے کے لیے انتظامات کو بر وقت مکمل کیا جائے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ سیلابی کی صورت حال سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے تمام محکموں پر مشتمل ایک جامع اور مشترکہ پلان تشکیل دیا جائے جس میں آرمی،ریسکیو، پولیس، ہیلتھ، محکمہ انہار سمیت اجلاس میں شریک محکموں کی نمائندگی ہو اور اس سلسلہ میں فوکل پرسنز بھی مقرر کریں تاکہ جہاں ایمرجنسی کی صورتحال ہو.وہاں بروقت ریلیف فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے ڈی او ایمرجنسی (ریسکیو1122) کو ہدایت کی کہ واسا،میونسپل کمیٹیز,ضلع کونسل اور دیگر محکموں کی مشینری اور آلات کی انسپیکشن کریں اور تصدیقی سر ٹیفیکیٹ بھی ڈی سی آفس کو ارسال کریں۔انہوں نے اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنی اپنی تحصیلوں میں سیلابی نالوں اور روڈز کے نیچے دروں کی انسپیکشن کریں،پشتے اور بند محکمہ انہار اور ڈرینج کی معاونت سے مضبوط بنائیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ارکان اسمبلی نے کہا کہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بر وقت اجلاس بلانا اور محکمانہ انتظامات کو مکمل کرنا خوش آئند ہے حکومت اور حکومتی اداروں کی اولین ترجیح ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے اے ڈی سی جنرل ڈاکٹر حفصہ رانی نے بتایا کہ ضلع بھر کے مختلف نالوں کی صفائی پُشتوں اور بندوں کی مضبوطی اورتوسیع سمیت دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے جس سے شہری آبادیوں اور فصلوں کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید بتایاکہ سیلاب متاثرین کے لیے خوراک کے تھیلے خریدنے کے لیے ٹھیکیدار وں کی پری کوالیفکیشن کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے ، متعلقہ محکموں سے کو آرڈینیشن بھی کر لی گئی ہے اوران سے ضروری معلومات بھی شےئر کر دی گئی ہیں تا کہ تمام محکمے ہنگامی صورت میں بر وقت امدادی سر گرمیاں عمل میں لا سکیں۔نالہ ہسری ،نالہ ڈیک اورچھوٹی ڈیک،نالہُ لٹرکی کی توسیع و مرمّت کا مختلف مقامات پر کام جاری ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ شدید بارشوں کی صورت میں اربن فلڈنگ سے نمٹنے کے لیے بھی پچھلے سالوں سے بھی بہتر انتظامات کیے جا رہے ہیں اورواسا کی طرف سے شہر میں ڈرین نالوں کی صفائی کا کام بھی جاری ہے۔ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اور لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مشینری اور آلات کے فنکشنل ہونے کا جائزہ لینے کے لیے تین رُکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں ڈی او ایمرجنسی،ڈی او سول ڈیفنس اور جنرل اسسٹنٹ ریوینیو شامل ہیں جو تمام متعلقہ محکموں کی مشینری اور آلات کی انسپیکشن کر رہے ہیں جس کا 70فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور باقی ایک ہفتہ کے اندر اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ سی ای او ہیلتھ نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ سیلاب کی صورت میں محکمہ صحت تمام ریلیف سینٹرز پر طبّی سہولیات اور سانپ کے کاٹنے کی ادویات بھی مہیا کرے گا تا کہ کوئی قیمتی انسانی جان ضیاع نہ ہو۔ڈپٹی ڈائریکٹر لائف سٹاک نے بتایا کہ جانوروں کے لیے ادویات کا وافر سٹاک موجود ہے اور سیلاب سے قبل جانوروں کے لیے ونڈا کا بھی انتظام کر لیا جائے گا۔