انٹرنیشنل

شارجہ میں پاکستانی خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی,دو ننھے بچے جل کر کوئلہ ہوگئے،پاکستانی قونصلیٹ جنرل کی غمزدہ والدین سے ملاقات اور مالی امداد

شارجہ (نیوز وی او سی آن لائن) شارجہ کے الجاخلیہ علاقے میں دو پاکستانی بچے محمد سلمان (8سال)اور محمد عدنان(6)سال گھر میں اچانک آگ لگنے سے جل کر خاکستر ہوگئے ،آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔شارجہ حکومت ،پولیس اور ہلال احمر نے متاثرہ خاندان کو اخلاقی اور مالی مدد فراہم کی۔وہاں قونصل جنرل پاکستان سید جاوید حسین ،ویلفیئر کمیونٹی اتاشی عاصمہ علی اعوان اور شارجہ پاکستان مرکز کے صدر چوہدری خالد حسین بھی مدد اور تخریب کے لئے متاثرہ خاندان کے گھر پہنچ گئے۔قونصلیٹ نے فوری طور پر 15ہزار اور صدر مرکز شارجہ نے 5ہزار درہم دیے۔
تفصیلات کے مطابق چھٹی کے دن صبح محمد عرفان کے دونوں بچے کھیلنے کے لئے والدہ سے اجازت لے کر باہر گئے جس کے تھوڑی ہی دیر بعد دھماکے کی آواز سنی گئی ۔دھماکہ محمد عرفان کے گھر کے پچھلے حصے میں ہوا، جس میں دونوں بچے جل کر کوئلہ ہوگئے۔شارجہ حکومت نے انہیں فوری طور پر عارضی رہائش دی اور ہر قسم کی مالی و اخلاقی امداد کے احکامات بھی جاری کیے۔بچوں کا33سالہ باپ ڈرائیونگ سکول میں انسٹرکٹر ہے ۔پشاور سے تعلق رکھنے والا محمد عرفان گزشتہ9سالوں سے امارات میں بسلسلہ روز گار مقیم ہے۔بچوں کی نماز جنازہ امام صحابہ مسجد میں کی گئی اور ان کو شارجہ قبرستان میں دفن کیا گیا۔
بچوں کے والد نے بتایا کہ میں حکومت شارجہ ، پولیس افسران ،ہلال احمر کے عہدے داروں اور قونصل جنرل پاکستان سید جاوید حسین کا مشکور ہوں ،جو ہمارے گھر آکر ہمارے غم اور دکھ میں شریک ہوئے۔سفیر پاکستان معظم احمد خان نے بھی ابو ظہبی سے فون کرکے نہ صرف تعزیت کی بلکہ آتشزدگی سے جل جانے والے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کے سلسلہ میں فوری بنانے کے احکامات بھی جاری کیے۔اماراتی پولیس اور اعلی حکام نے بھی متاثر خاندان سے تعزیت کے ساتھ ساتھ دستاویزات اور اماراتی شناختی کارڈ فوری طور پر جاری کرنے کا کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب تک آپ کا خاندان یہاں مقیم ہے ،آپکی ہر قسم کی مدد کی جائے گی۔
بچوں کی والدہ سے ویلفیئر کمیونٹی اتاشی عاصمہ علی اعوان نے بھی ملاقات کی اور کہا کہ پاکستانی مشن کی جانب سے ہر ممکن مدد اور بھر پور تعاون کیا جائے گا۔ملاقات کے بعد انہوں نے بتایا کہ بچوں کی والدہ سے مل کر میں خود بے حد افسردہ ہوں ،ایک عورت ہونے کے ناطے درد محسوس کر سکتی ہوں کہ بچوں کی جدائی کا غم سہنا کس قدر مشکل ہے ۔ بچوں کی ماں اپنے بچوں کے کپڑے اور کھلونے دیکھ دیکھ کر رو رہی ہے ، میرے لئے ان کا درد الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔محمد عرفان کے 4بچے ہیں جن میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں،ان کے بیٹے تو اللہ کو پیارے ہوگئے اور بیٹیاں بھی اپنے ننھے منے بھائیوں کی جدائی پر غمزدہ ہیں۔
شارجہ پولیس نے آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کے لئے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button