چمن میں حالات معمول پرآنے لگے، پاک افغان بارڈر پانچویں روز بھی بند
چمن: افغان فورسزکی جانب سے گولہ باری کے بعد چمن شہر اور گرد و نواح میں حالات معمول پر آنے لگے ہیں لیکن پاک افغان سرحد پانچویں روز بھی بند ہے تاہم چند افغان خاندانوں کو انسانی ہمدردی کے تحت پاسپورٹ دکھا کر سرحد پار جانے دیا گیا ہے۔
افغان فورسزکی فائرنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد چمن شہرمیں حالات بتدریج معمول پر آنے لگے ہیں، تجارتی مراکز اورتعلیمی ادارے بھی کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔ سرحد کے دونوں اطراف سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اورہر قسم کی سرگرمیوں پرکڑی نگاہ رکھی جا رہی ہے۔ پاک فوج اور ایف سی کے تازہ دم دستے ہر قسم کی صورتحال کنٹرول کرنے کے لئے موجود ہیں۔ شہری علاقوں میں مردم شماری دوبارہ شروع ہوگئی ہے لیکن نقل مکانی کرنے والے افراد کے دیہات میں مردم شماری بدستور معطل ہے۔
چمن شہرمیں حالات معمول پرآنے کے باوجود باب دوستی پانچویں روزبھی بند ہے، چند ایک افغان خاندانوں کوانسانی ہمدردی کے تحت تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد افغانستان جانے دیا گیا ہے تاہم پاک افغان سرحد ہرقسم کی تجارت اورآمدورفت کے لیے بند ہے۔ کوئٹہ سے چمن آنے والے مال برداراشیاء ٹرکوں کوراستے میں ہی روک دیا گیا ہے۔ جھڑپ کے باعث کلی لقمان ، گل دار باغیچہ اور کلی جہانگیر کے رہائشیوں کے لیے عارضی قائم کی گئی خیمہ بستی میں بھی حکومت کی جانب سے اشیائے ضروریہ سمیت تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ افغان بارڈرفورسزکی جانب سے پاکستان میں مردم شماری ٹیم کو نشانہ بنایا گیا تھا اورفائرنگ اور گولہ باری سے ایف سی اہلکاروں سمیت 11 پاکستانی شہید جب کہ 46 افراد زخمی ہوئے تھے۔