4خود کش بمبار لاہور میں داخل…. تصاویر جاری
لاہو(کرائم رپورٹر)صوبائی دارلحکومت میں 4خودکش حملہ آوروں کے داخلے کی اطلاع ،شہر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ، ایئر پورٹ ، ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹینڈ اور دیگر پبلک مقامات پر سکیورٹی انتہائی سخت ، تین خودکش بمباروں کا تعلق محسود ایجنسی جبکہ ایک کا جنوبی وزیرستان سے ہے ، لاہور پولیس کے تمام افسران اور اہلکاروں کو تصاویر بھیج دی گئیں ، سنیپ چیکنگ کے دوران خاص طور پر نظر رکھنے کی ہدایات جاری ۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے لاہور میں 4خودکش بمباروں کے داخلے کا مراسلہ وزات داخلہ کو بھجوایا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ خودکش بمباروں کو شہر میں قائم حساس عمارتوں ، مسلح فورسز ، سرکاری و نیم سرکار عمارتوں ، تعلیمی اداروں اور دیگر عوامی مقامات پر خودکش حملے کر نے کا ٹاسک دیا گیا ہے ۔ خود کش حملہ آوروں کے متعلق مزید بتایا گیا ہے کہ ان میں سے تین دہشتگردوں محمد انور خان ، زر مان خان الادین اور صدیق اللہ جان کا تعلق محسود ایجنسی شکتوئی سے جبکہ ایک دہشتگرد محمد شفیق کا تعلق جنوبی وزیر ستان کے علاقہ وانا سے ہے ۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے ملزمان کی تصاویر اور دیگر تفصیلات پنجاب پولیس اور لاہور پولیس کے سربراہان کو دیدی گئی ہیں جنہوں نے یہ تصاویر اور تفصیلات تمام ڈویژنل ایس پیز ، ڈی ایس پیز ، ایس ایچ اوز اور دیگر بیٹ افسران و اہلکاروں کو بھجوا دی ہیں تاکہ شہرمیں دوران ناکہ بندی اور سنیپ چیکنگ کے تمام اہلکاروں اور افسران کو دہشتگردوں کی شکلیں ، حلئےے اور تفصیلات معلوم ہوں ۔دہشتگردوں کی شہر میں داخلے کی اطلاع کے بعد شہر کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جبکہ سرچ آپریشنز میں بھی تیز ی لائی جارہی ہے ۔ مراسلے کے مطابق یہ خود کش بمبار شہر میں موجودحساس ، سرکاری و نیم سرکاری عمارتوں ، تعلیمی اداروں دیگر پبلک مقامات کو نشانہ بنا سکتے ہیں جس کے بعد لاہور پولیس کی جانب سے سی ایم ہاﺅس ، آئی جی آفس ، سی سی پی او آفس ، ڈی آئی جی آپریشنز اور انویسٹی گیشن کے دفاتر ، لاہور پریس کلب ، مسلم لیگ ہاﺅس ، پنجاب اسمبلی ، حساس و اہم مساجد ، اقلیتی عبادت گاہیں ، مزارات ، امام بارگاہوں لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ ، لاہور ریلوے اسٹیشن ، جنرل بس اسٹینڈ ، نیازی اڈے اور ڈائیو بس ٹرمینل سمیت شہر کے تمام بازاروں ، پارکوں اور دیگر تفریح گاہوں کی سکیورٹی انہتائی سخت کر دی گئی ہے تاکہ کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے ۔