صدارتی ایوارڈ یافتہ استاد رئیس خان انتقال کرگئے
(لاہور 7 مئی 2017
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکتان نیوز وائس آف کینیڈا
پاکستان کے معروف موسیقار اور ستارنواز استاد رئیس خان طویل علالت کے بعد 78 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
تفصیلات کے مطابق استاد رئیس خان طویل عرصے سے عارضہ قلب میں مبتلا اور لاہور کے اسپتال میں زیر علاج تھے ، جہاں آج وہ علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
اہل خانہ کے مطابق انہیں تین روز قبل دل کی تکلیف کے باعث اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹر نے طبیعت کی ناسازی کو دیکھتے ہوئے انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق ڈاکٹرز نے استاد رئیس خان کو بچانے کی کوشش کی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور آج خالق حقیقی سے جاملے۔
استاد رئیس خان کی تدفین کراچی میں کی جائے گی تاہم اہل خانہ کی جانب سے ابھی نماز جنازہ کے وقت کا حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔شوبز شخصیات نے ستار نواز کے انتقال پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے استاد رئیس خان نے میوزک انڈسٹری کے لیے کافی خدمات سرانجام دی ہیں، انہوں نے ملکی اور غیرملکی سطح پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کا نام روشن کیا۔جس کی وجہ سے انہیں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
استاد رئیس 25 نومبر 1939ء کو ہندوستان کے شہر اندور میں پیدا ہوئے، موسیقار گھرانے میں آنکھ کھولنے والے بچے نے ابتدائی ایام سے ہی بزرگوں سے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنا شروع کر دی تھی۔ آپ دنیائے موسیقی میں اپنے ستارنوازی کے فن کے باعث نہایت خاص مقام رکھتے تھے۔
ستار نواز کے نانا عنایت علی خان بھی برصغیر پاک و ہند کے بڑے ستارنواز مانے جاتے تھے اور آپ نے موسیقی کا فن اپنے نانا ہی سے سیکھا تھا۔ استاد رئیس کے صاحبزادے فرحان رئیس بھی ممتاز موسیقار ہیں اور اپنے آباؤاجداد کی رسم کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔