مخالفین امیدوار لیہ میں لائیں, ضمانت ضبط نہ ہو جائے تو مجھے کہنا, 10 جلسیاں ہمارے ایک جلسے کا مقابلہ نہیں کر سکتیں, 100 گیدڑ بھی آ جائیں تو شیر کھڑا رہتا ہے, نواز شریف –
شیر اور گیدڑ کا مقابلہ نہیں،مخالفین نے چار سال میں کوئی کام کی بات نہیں کی،وہ روز گالیاں دیتے ہیں ہم جواب ترقی سے دیتے ہیں، اپنی زبان پر قابو نہ رکھنے والا حکمرانی کے لائق نہیں ہوسکتا
نیا پاکستان بنانیوالوں نے پختونخوا کو بھی پرانا کردیا، الزام تراشی مہم کامیاب نہیں ہوگی،یہ جلسہ 2018 کی نوید سنارہا ہے ، لیہ میں خطاب،لیہ تونسہ پل کا سنگ بنیاد، ترقیاتی منصوبوں کا اعلان لیہ (نمائندہ دنیا، ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مخالفین کی 10 جلسیاں بھی ہمارے ایک جلسے کا مقابلہ نہیں کرسکتیں،لیہ والوں نے دل خوش کردیا،مخالفین امیدوار لائیں ،ضمانت ضبط نہ ہو جائے تو مجھے کہنا ،شیر اور گیدڑ کا کوئی مقابلہ نہیں، 100 گیدڑ بھی آجائیں تو شیر کھڑا رہتا ہے ۔ لیہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مخالفین کا ایجنڈا جھوٹ بولنا اور الزام تراشی کرنا ہے ۔انہوں نے 4 سال میں کبھی کوئی کام کی بات نہیں کی، وہ چاہتے ہیں کہ سی پیک نہ بنے ، لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہو، ان کاایجنڈا تخریب کاری ہے ۔ مخالفین روزگالیاں نکالتے ہیں، ہم ان کی گالیوں کا جواب گالیوں سے نہیں دینگے بلکہ جواب ترقی سے دے رہے ہیں۔ وہ کیسے قوم کے لیڈر بن سکتے ہیں جن کی اپنی زبان ہی قابو میں نہ ہو ۔ اپنی زبان پر قابو نہ رکھنے والے عوام پر حکمرانی کے لائق نہیں۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ بتائیں کیچڑ اچھالنے والے آپ کے لیڈربن سکتے ہیں، مخالفین کی مہم کبھی کامیاب نہیں ہوگی، نئے پاکستان کی بات کرتے تھے ، پختونخوا کو بھی پرانا کردیا ، ہم نے اپنی زبان کو گندا نہیں کیا ، کسی پرالزام تراشی نہیں کی، ہم سچ اوراصول کی سیاست کرتے ہیں،عوام کی محبت ہی میرااصل سرمایہ ہے ۔ میرے کارکن شیرہیں اوروہ گیڈرہیں، شیر، شیر ہوتا ہے ، سو گیڈر بھی آجائیں تو شیراپنی جگہ کھڑا رہتا ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ لیہ کا جلسہ ایک کلو میٹر سے بھی لمبا ہے ، مخالفین کی دس جلسیاں بھی سما جائیں تو یہ بڑا ہے ۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے مخالفین کی جلسیاں دیکھی ہیں میں بھی کل، پرسوں سوشل میڈیا پر اسلام آباد کی جلسی کی جھلکیاں دیکھ رہا تھا، بلب روشن تھے تصویر کو بڑا کر کے دیکھا تو بلب کے نیچے کرسیاں خالی تھیں ، مخالفین آئیں اور ہمارا پنڈال دیکھیں ان کی 10 جلسیاں بھی ہمارے ایک جلسے کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔ کسی کوغلط فہمی ہے تو لیہ آکردیکھ لے ، اپنے امیدوارکولیہ لاؤ ضمانت ضبط نہ ہو تو پھر کہنا۔ آج کا جلسہ مجھے 2018 کی نوید سنارہا ہے ، لیہ والوں نے 2013 میں بھی کرپٹ افراد کو مسترد کردیا تھا ، آئندہ بھی کامیابی ہمارا مقدر بنے گی۔ لیہ کے عوام نے آج دل خوش کردیا ۔ خوش رہو لیہ والو، میں 2013ء کے انتخابات میں آپ کے پاس آیا تھا آپ نے میری آواز پر لبیک کہتے ہوئے ووٹ دیا ، میرا جذبہ ٹھنڈا نہیں ہوا 2013ء والا جذبہ آج بھی سلامت ہے ۔ الیکشن سے پہلے چاہتا ہوں پھر لیہ آئوں اور آپ کا ماتھا چوموں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چند دن پہلے بجلی کے کارخانوں کا کام شروع کرا دیا ہے ، اگلے سال کے شروع تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں لائیں گے اور لوڈ شیڈنگ کی لعنت کو ہمیشہ کے لیے ختم کریں گے جس کے بعد بجلی کبھی نہیں جائے گی۔ گھروں اور کاشت کاروں کو سستی بجلی فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے کھاد اور یوریا بھی سستی کی ، جس کی قیمت میں مزید کمی لائی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جگہ جگہ موٹرویز، سڑکیں بن رہی ہیں،فاصلے کم ہورہے ہیں،آج لیہ سے تونسہ تک پل بنایا جارہا ہے ،180کلومیٹرکا فاصلہ 24 کلومیٹرمیں مکمل ہوجائیگا ، یہ فاصلہ صرف آدھ گھنٹے میں طے ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو وعدہ کرتا ہوں وہ پورا بھی کرتا ہوں، دوستوں کو بھی نہیں بھولتا،اس موقع پروزیراعظم نے لیہ کے عوام کیلئے ہیلتھ کارڈ ، چوک اعظم،کروڑ لعل عیسن اور فتح پور کے لئے گیس کی فراہمی اور چک 128 سے لیکر سمراں نشیب تک 50 کلومیٹرسڑک بنانے کا اعلان کیا ۔ تھل کینال کی ری ماڈلنگ کے منصوبے کا بھی اعلان کیا ۔ لیہ سے روزنامہ دنیا کے نمائندے کے مطابق نوازشریف نے جب وہ 1988 میں وزیراعلیٰ پنجاب تھے توانہوں نے لیہ تونسہ پل کی تعمیر کا اعلان کیا تھا ، اب 28سال بعد انہوں نے اپنے اعلان کو عملی جامہ پہناتے ہوئے پل کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس سے قبل وزیر اعظم نے تونسہ اور ڈی جی خان کے درمیان پل کا سنگ بنیاد رکھ دیا ، وزیر اعظم نے کہا کہ پل پر 700 کروڑ روپے خرچ ہوں گے ۔ قبل ازیں وزیر اعظم جب لیہ پہنچے تو گورنر پنجاب،خواجہ سعد رفیق اور عابد شیر علی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے-