پاکستان

ضرورت پڑنے پر نظرثانی والا نوٹیفیکشن دوبارہ جاری کیا جا سکتا ہے

رائے ونڈ( نیوزڈیسک) ڈان لیکس کے معاملے کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کے سلسلے میں گزشتہ روز وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے اسے مسترد کئے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیلئے آج جاتی امرائ میں حکومت کے بڑوں کی بیٹھک ہوئی جو اڑھائی گھنٹے تک جاری رہی۔ اس معاملے پر مشاورت کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر چودھری نثار، اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بھی رائے ونڈ پہنچے جہاں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پہلے سے موجود تھے اور یہ تمام بڑے سر جوڑ کر معاملے کا حل تلاش کرنے میں مصروف رہے۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم اور ان کے رفقائ نے اتفاق کیا ہے کہ جو بھی فیصلہ ہو گا جمہوریت کی مضبوطی کے لئے ہو گا اور اگر ضرورت پڑی تو نظرثانی والا نوٹیفیکشن دوبارہ جاری کیا جا سکتا ہے۔ اجلاس میں پانامہ لیکس کے فیصلے کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button