اسلام آباد ہائی کورٹ بار کا وزیراعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
بشیر باجوہ بیورو چیف نیوز وائس اف کینیڈا اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے بھی پانامہ لیکس کے فیصلے کی روشنی میں وزیراعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کو اپنے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقات کے دوران عہدے پر نہیں رہنا چاہئے، اگر تحقیقات مکمل ہونے پر وہ بے گناہ ثابت ہوئے تو بے شک دوبارہ پرائم منسٹر بن جائیں۔سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ریفرنسز کو جلد نمٹانے اور متعلقہ ججز کو کام سے روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عارف چودھری نے اپنی کابینہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں وزیراعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے وزیراعظم کے ماتحت اور افسران کی ترقیوں اور تنزلی کا تعلق بھی براہ راست پی ایم آفس سے ہے۔ ملکی انٹیلی جنس اداروں پر مکمل اعتماد ہے ۔تاہم نواز شریف کی وزیراعظم کے عہدے پر موجودگی سے شفاف تحقیقات متاثر ہو سکتی ہیں۔ جے آئی ٹی اس لیے بنائی گئی کیونکہ متعلقہ ادارے اپنا کام کرنے میں ناکام ہو گئے۔ وزیراعظم جے آئی ٹی کی تحقیقات مکمل ہونے تک مستعفی ہو جائیں۔ اگر تحقیقات میں بے گناہ ثابت ہوں تو دوبارہ پرائم منسٹر بن جائیں۔ ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مستعفی نہ ہوئے تو 12 مئی کو وکلا کا ملک گیر کنونشن منعقد کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں عارف چودھری نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل ججز کے خلاف ریفرنسز کا جلد فیصلہ کرے،، اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سمیت جن ججز کے خلاف ریفرنسز زیر سماعت ہیں انہیں بھی کام سے روکا جائے۔