1965کی جنگ کا عظیم ہیرو آج بھیک مانگنے پر مجبور ۔۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کون ہیں ؟
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)1965 کی جنگ میں کشمیر کے محاذ پر داد شجاعت دینے والا میر محمد غازی بھیک مانگنے پر مجبورہو گیا، عیاشیوں میں مصروف حکمرانوں نے محسن ملت کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔تفصیلات کے مطابق جذبہ شہادت سے سرشار 1965کی پاک بھارت جنگ میں جوان سال میر محمد وطن عزیز کے دفاع کا عزم لئے مجاہد فورس میں شامل تھا۔میر محمد غازی نے اپنے سے کئی گنا بڑی دشمن عسکری قوت کو تتہ پانی سیکٹر میں ناکوں چنے چبوائے۔ دورانِ جنگ میر محمد کی ٹانگ میں گولی آلگی، خون بہت زیادہ بہہ چکا تھا ، شدید زخمی حالت میں غازی کو طبی امداد کیلئے روانہ کر دیا۔ میر محمد غازی زخمی حالت میں اپنے ٹھیک ہو جانے کا انتظار کرتا رہا تاکہ ٹھیک ہو کر دوبارہ محاذ جنگ میں پر جا سکے۔ اسی دوران جنگ اختتام پذیر ہو گئی اور میر محمد غازی دل میں شہادت کی تڑپ لئے بیٹھا کا بیٹھا رہ گیا۔ حکومتی اداروں اور مجاہد فورس نے بھی اسے حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ گولی لگنے کے باعث میر محمد غازی عملی زندگی میں ناکارہ ہو کر رہ گیا تھا۔ حالات کی ستم ظریفی نے اسے کئی بار بڑے ایوانوں کی زنجیر ہلانے پر مجبور کیا مگر کہیں شنوائی نہ ہو سکی ۔ 1965کا جواں سال میر محمد غازی آج اپنے بڑھاپے میں حالات کے مد و جزر نے بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا۔ گلے میں تختی لٹکائے سارا دن خاموشی سے مصروف راستوں پر خاموش بھیک کے انتظار میں بیٹھے میر محمد غازی کی خاموشی شاید پوری قوم سے سوال کر رہی ہے کہ کیا غیور قومیں اپنے محسنوں اور غازیوں کے ساتھ ایسا سلوک کرتی ہیں۔؟