وکلاءبرادری کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں نے بھی وزےراعظم کے استعفے کےلئے کمر کس لی
اسلام آباد (یوپی آئی) وکلاءبرادری کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کے استعفیٰ کے مطالبہ سے حوصلہ پکڑتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے بھی کمر کس لی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پانامہ کیس کے نمایاں پٹیشنر نے اعلان کیا ہے کہ وہ وکلاء، طلبہ ، مزدوروں ، کسانوں اور پیشہ وارانہ اداروں کے نمائندوں سے رابطہ کریں گے تاکہ وزیر اعظم پر دباﺅ بڑھایا جا سکے اور پانامہ پیپرز فیصلے کی روشنی میں وہ استعفیٰ دے سکیں ۔ اس کے علاوہ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چودھری کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرے گی ۔ اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے کہا کہ پارٹی راہنما عنقریب تمام بار کونسلوں اور ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں سے رابطہ کرے گی اور حکومت مخالف تحریک کو آگے بڑھائے گی اور اسے ملک گیر تحریک میں بدلے گی۔ پی ٹی آئی کے راہنما عمران خان نے پہلے ہی اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جو 28 اپریل کو ہو گا تاکہ عوام کو اکٹھا کر کے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا جا سکے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چودھری نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ( ایس سی بی ) اور لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے بیانات کا خیر مقدم کیا ہے کہ فیصلے کے بعد وزیر اعظم کے پاس عہدہ پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہا ہے ۔ ایس سی بی اے کے عہدیداروں نے اپوزیشن کے نکتہ رائے سے اتفاق کیا ہے کہ نواز شریف کو استعفیٰ دینا چاہئے جب تک کہ ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں ۔ فواد چودھری کا کہنا ہے کہ یہ مطالبہ جائز اور منطقی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وکلاءنے آئین اور قانون کی بالادستی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔