ڈان لیکس کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا ،خانانی اینڈ کالیا کیس کی نئے سرے سے انکوائری کر رہے ہیں،پاکستان اوریجن کارڈ کا نام تبدیل کر دیا :چوہدری نثار
لاہور(نیوز وی او سی آن لائن )وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارنے کہاہے کہ ڈان لیکس کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا ہے ،دو یا تین دن میں رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کی جائے گی اور رپورٹ ملنے پر وزیراعظم کو پہنچا دوں گا ،میڈیا کو بھی آئندہ چار دنوں میں ڈان لیکس کے حوالے سے تسلی ہو جائے گی ۔ پاکستان اوریجن کارڈ کا نام تبدیل کر کے ٹمپریری ریزیڈنس رکھ دیا گیاہے ،پاکستان اور ریجن کارڈ کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا ،غیر ملکی شادی شدہ خاتون کو اوریجن کارڈ کی بجائے ٹمپریری ریزیڈنس کارڈ جاری ہو گا ،پہلے مرحلے میں ایک سال کا ویزہ دیا جائے گا ،اوریجن کارڈ کے اجراءپر گزشتہ ڈیڑھ سال سے پابندی تھی ۔
چوہدری نثار کا کہناتھا کہ پاکستانی پاسپورٹ کے غلط استعمال کی شکایتیں آتی ہیں ،پاکستان میں ویزے ریوڑیوں کی طرح بانٹے گئے اور سیکیورٹی کلیئرنس ہونے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ،اب کوئی بغیر دستاویزات کے پاکستان میں داخل نہیں ہوسکتاہے ،ساڑھے تین سال میں ویزہ سسٹم کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات کیے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ 10سال سے غیر ملکی این جی اوز بغیر اجازت کام کر رہی ہیں ،صرف 62این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ۔چوہدری نثار کا کہناتھا کہ آئندہ کسی کو لینڈنگ کارڈ کی اجازت نہیں دی جائے گی ، یہاں ایسے ایسے مشہور نام بغیر ویزے کے آئے لیکن ہم نے دوسرے جہاز پر بٹھا کر واپس بھیج دیا ،اب کوئی بھی منہ اٹھا کر پاکستان نہیں آتاہے ۔
خانانی اینڈ کالیا کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ 2005سے 2008کے دوران 103ارب روپے کا زرمبادلہ پاکستان سے باہر بھیجا گیا ،رقم کس نے بھیجی اور کس نے وصول کی کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے ،اس کیس میں یا تو ریکارڈ نظر انداز کیا گیا ہے یا پھر تباہ کیا گیاہے ،اس کیس کی نئے سرے سے انکوائری کر رہے ہیں ۔
جوں جوں میں پیچھے گیا تو معلوم ہواکہ اس وقت کی حکومت اور ایف آئی اے بھی اس میں ملو ث ہے ،ان کے علاوہ بھی دیگر کوئی لوگ ملوث ہیں ۔چوہدری نثار کا کہناتھا کہ اس کیس پر کچھ نہ کہلوائیں کہیں توہین عدالت ہی نہ لگ جائے ،ویسے بھی جج مجھ سے ناراض رہتے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ یہاں صحیح کام میں سو رکاوٹیں ہیں لیکن غلط کام کرو تو کوئی نہیں پوچھتا ہے ۔زرمبادلہ کا جو تھوڑا سا ریکارڈ ملا اس میں سیاستدان ،بیروکریٹس اور بزنس مین شامل ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ خانانی اینڈ کالیا کیس میں تفتیش کرنے والوں کو بھی گرفتار کرنا پڑا تو کریں گے اور انوسٹی گیشن کرنے والے افسر سے بھی تحقیقات ہوں گی اور اس حوالے سے امریکہ ،برطانیہ اور امارات کو بھی خط لکھ دیئے ہیں ۔
چوہدری نثار نے کہا کہ پریشر ڈالنے پر 30640افراد نے جعلی شناختی کارڈ واپس کیے ہیں جن میں 3579افراد افغانستان سے ہیں ،58بنگلہ دیش سے ،1بھارت،1انڈونیشیاءاور ایک عراق سے ہے ۔ان کا کہناتھا کہ شناختی کارڈ کے مسئلے کو سیاسی بنا دیا گیا ،شناختی کارڈ کا مسئلہ پنجابی یا پختون کا نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے ،جو لوگ اسے سیاسی اور اینٹی پشتون بنار ہے ہیں مجھے ان پر افسوس ہوتاہیے ،کیا آپ نے قومی ایشو ز پر قوم کو تفریق کرناہے یا جوڑنا ہے ۔جولوگ پاکستانی نہیں ان کے پاس پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ نہیں ہونا چاہیے ۔1 لاکھ 25 ہزار شناختی کارڈ پشتونوں کے علاوہ دیگرکے بلاک کیے گئے ہیں۔
چوہدری نثار کا کہناتھا کہ 3 لاکھ 63 ہزار 85 افراد کے شناختی کارڈز بلاک کیے گئے تھے، 1 لاکھ 74ہزار 84 شناختی کارڈزغیرملکیوں نے بنوائے،ان کوکینسل کیا جارہا ہے،60 دن میں ان لوگوں کوثابت کرنا ہوگا کہ یہ پاکستانی ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ وزارت داخلہ رینجرز اختیارات سے متعلق حکومت سندھ سے رابطے میں ہے، کراچی کے امن کے لیے رینجرز کا کام جاری رہناچاہیے، کراچی میں قیام امن کے لیے رینجرز کا کلیدی کردار ہے،رینجرز اختیارات سے متعلق نئے نوٹی فکیشن کااجرا سندھ حکومت جلد کر دے گی۔