بھارت میں اپنے طلبا پر ہونے والے حملوں کے خلاف افریقی ممالک کا شدید احتجاج
نئی دلی: افریقا کے 44 ممالک کے سفیروں نے بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت افریقی طلبا پر ہونے والے مظالم کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جہاں اپنے فوجیوں پر مظالم مظالم ڈھائے جاتے ہیں وہیں آئے روز ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں اقلیتوں کا بھی جینا حرام کررکھا ہے اور اب سیاہ فام غیر ملکی طلبا کے لئے ملک کو جہنم بنا دیا گیا ہے۔
بھارتی شہر نوئیڈا میں ایک بھارتی نوجوان کی منشیات کے زیادہ استعمال سے موت ہو گئی جس کے بعد اس نوجوان کے پڑوس میں رہنے والے 5 نائیجرین نوجوانوں کو سرعام شاپنگ مال میں خوب مارا پیٹا گیا اور تشدد کے بعد ان کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ کئی روز تک ان بے گناہ طلبا کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند رکھا گیا۔ واقعے پر افریقا کے 44 ممالک کے سفیروں نے آواز اٹھائی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق افریقا کے 44 ممالک کے سفیروں نے افریقی طلباء پر حملوں کے خلاف بھارتی حکومت کو شدید احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ افریقی طلبا پرحملے نسل پرستانہ ہیں اور مودی سرکار طلباء کی حفاظت میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے
سفارتکاروں نے حملوں کی تحقیقات اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا
واضح رہے کہ بھارت کے مختلف شہروں میں گزشتہ چند ماہ کے دوران افریقی ممالک کے طلباء پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور حالیہ واقعے سے قبل گزشتہ سال کانگو کے ایک شہری کو نئی دہلی میں رکشہ لینے کے تنازع پر 3 بھارتی نوجوانوں نے قتل کر دیا تھا جب کہ 2013 میں گوا میں نائیجریا کا شہری مشتعل افراد کے ہاتھوں جان سے چلا گیا تھا۔