افغانستان میں جھڑپوں میں 30 شدت پسند اور 8 اہلکار ہلاک
کابل : افغانستان میں جھڑپوں کے نتیجے میں 30 شدت پسند اور 8 اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ امریکا نے مزید 300 فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق امریکی ڈرون نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر نازیان میں طالبان کے ٹھکانے پر 2 میزائلوں سے حملہ کیا جس میں22 دہشت گرد مارے گئے اور متعدد زخمی بھی ہوئے۔ دہشت گردوں کی تلاش کیلیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ حملے میں طالبان کمانڈر ذبیح اللہ آلیاس شینو اور داز گل کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ ننگرہار کے شہر جلال آباد کو گزشتہ 2برس سے طالبان نے اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنا رکھا ہے۔
دریں اثنا طالبان کے حملے میں 8 پولیس اہلکار ہلاک اور 16زخمی ہوگئے۔ صوبہ فراہ میں طالبان نے پولیس چوکی پر حملہ کیا۔ جھڑپ میں 8 طالبان بھی مارے گئے۔ امریکا نے رواں برس بہار میں 300 فوجی افغانستان بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوجی افغان فورسز کو تربیت دینے والے نیٹو فورسزکی مدد کریں گے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے بتایا کہ اس موسم بہار میں افغان صوبے ہلمند میں 300 کے قریب میرینز بھیجے جائیں گے جہاں امریکی فوج 2014 سے طالبان کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہے۔ یہ میرینزافغان فوج کو تربیت دینے والے فوجی اتحاد نیٹو کی مدد کریں گے۔ صوبہ جائوزجان میں داعش نے پولیس کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 شہریوں کو پھانسی دیدی۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ضلع درزاب میں پیش آیا۔