سائنس و ٹیکنالوجی

ناسا نے سورج کی نایاب اور بے داغ تصویر جاری کردی

واشنگٹن: ناسا نے اپنی ایک دوربین سے سورج کی انوکھی تصویر لی ہے جس میں زرد ٹکیہ کی مانند سورج بے داغ دکھائی دے رہا ہے۔
اگرچہ سورج کو براہِ راست دیکھنا اندھے پن کو دعوت دینا ہے لیکن اگر اسے فلٹر کے ذریعے دیکھا جائے تب بھی اس کی سطح بے داغ دکھائی نہیں دیتی اور اس پر کچھ نقطے ضرور دکھائی دیتے ہیں۔ سورج پر مقناطیسی سرگرمیوں اور درجہ حرارت میں کمی بیشی سے داغ بنتے رہتے ہیں جنہیں ’’سن اسپاٹ‘‘ کہا جاتا ہے۔
سورج کی سطح پر مقناطیسی میدان کی لہریں ایک جتھے کی سورج میں سفر کرتی ہیں جنہیں ’’پورز‘‘ کہا جاتا ہے۔ جب پورز ایک دوسرے سے ملتی ہیں تو مزید جمع ہوکر وہاں کا درجہ حرارت گرادیتی ہیں یعنی سورج کی سطح کا اوسط درجہ حرارت 5800 کیلون ہوتا ہے جب کہ پورز کے اجتماع کا درجہ حرارت 3800 درجے کیلون تک ہوتا ہے۔ اس طرح قدرے ٹھنڈے علاقے سیاہ دکھائی دیتے ہیں جنہیں سورج کے داغ کہا جاتا ہے۔
سورج کے داغ ہمیشہ بنتے اور ختم ہوتے رہتے ہیں جب کہ ان کا ایک 11 سالہ چکر بھی مشہور ہے جس میں سن اسپاٹ کی سرگرمیاں بڑھ جاتی ہیں اور زمین پر بھی اثرانداز ہوتی ہیں۔
ناسا کی سولر ڈائنامکس آبزرویٹری ( ایس ڈی او) نے 7 مارچ سے لگاتار اگلے 15 روز تک سورج کی ایسی تصاویر لی ہیں جن پر ایک بھی دھبہ دکھائی نہیں دے رہا اور ایسا واقعہ 7 سال قبل 2010 میں پیش آیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button