پیرس کے اورلی ہوائی اڈے پر حملہ آور کے خون کے نمونے میں شراب اور منشیات تھیں: حکام
پیرس:فرانس میں حکام کا کہنا ہے کہ پیرس کے اورلی ہوائی اڈے پر حملہ کرنے والے شخص کے خون کے نمونے سے شراب اور منشیات کے استعمال کے شواہد ملے ہیں۔39سالہ زاید بن بلغاسم نامی شخص نے ہوائی اڈے پر ایک خاتون فوجی کے سر پر بندوق تان لی تھی. جس کے بعد انھیں گولی مار دی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ ان کی ٹاکسیکالوجی رپورٹ کے مطابق انھوں نے کوکین اور کینیبس استعمال کی تھی۔یاد رہے کہ زاید بن بلغاسم پیرس میں فائرنگ کے ایک واقعے اور کار چوری میں بھی ملوث تھا۔زاید بن بلغاسم کو ماضی میں شدت پسندی کے حوالے سے رپورٹ کیا جا چکا تھا اور وہ اس حملے سے قبل سیکورٹی اداروں کی واچ لسٹ پر بھی تھا۔یاد رہے کہ یہ حملے ایک ایسے وقت ہوا ہے جب فرانس میں آئندہ ماہ صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں اور ملک ایمرجنسی کی صورتحال میں ہے۔پیرس میں پراسکوٹر فرینسز مولنز کا کہنا ہے کہ زاید بن بلغاسم ماضی میں ڈکیتیوں اور منشیات فروشی کے جرائم میں بھی ملوث رہا ہے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ جیل میں سزا کاٹنے کے دوران وہ اسلامی شدت پسندی کی طرف مائل ہوا۔یاد رہے کہ یہ حملے ایک ایسے وقت ہوا ہے جب فرانس میں آئندہ ماہ صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں اور ملک ایمرجنسی کی صورتحال میں ہے۔اورلی ہوائی اڈے پر تعینات فوجی آپریشن سنٹینل کا حصہ تھے. جنھیں جنوری 2015میں چارلی ہیبڈو حملوں اور نومبر 2015میں پیرس حملوں کے بعد پولیس کی مدد کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔اس واقعے کے بعد ہوائی اڈے کے پیشتر حصوں کو خالی کروا لیا گیا تھا۔ گولیوں کی آواز سننے کے بعد جہازوں میں سوار مسافروں کو اترنے سے روک دیا گیا۔ اس کارروائی کے دوران تقریبا 3000 مسافر اور متعدد پروازیں متاثر ہوئیں۔ تاہم اطلاعات کے مطابق ٹرمینل کو کھول دیا گیا ہے اور معمول کی پروازیں بحال ہوگئی ہیں۔