پاکستان

عمران خان کو اسمبلی میں گریبان سے پکڑ کر گھسیٹیں گے،عابدشیرعلی

فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ عمران خان اسمبلی سے باہر بیٹھ کر مفتا کھانے کے عادی ہوچکے ہیں، اسمبلی سے مفت کی تنخواہ لے رہے ہیں اور اپنے ارکان کی غلط تربیت کررہے ہیں، وہ خود گالی دیں تو ٹھیک ہے، ہم بات کریں تو جمہوریت کے خلاف ہوجاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی ریلوکٹوں سے ہضم نہیں ہورہی، عمران خان پاناما پیپرز پر پریشرائز کرنا چاہتے ہیں ہم ریلوکٹوں کی طرح نہیں کہ فیصلہ آنے کے بعد روئیں عدالتیں آئین اورقانون کےمطابق فیصلےکرتی ہیں اور ہمیں انصاف کی امید ہے۔
وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ جاوید لطیف نے جو کہا وہ غلط تھا لیکن جاوید لطیف پر پی ٹی آئی والوں نے دھاوا بولا اور اس کے بعد عمران خان نے کہا میں ہوتا تو اس سے زیادہ کرتا، اب کسی رکن پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو عمران خان ذمہ دار ہوں گے، وہ خود اسمبلی آئیں پھر پتا چلے گا کہ ہاتھا پائی کیسے ہوتی ہے وہ شیروں سے ہاتھا پائی برداشت نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلو کٹوں نے نہ سندھ میں اورنہ ہی کے پی میں کوئی ترقی کی، عمران خان کے ریلو کٹا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو کھا گئے، پھٹیچر کپتان اور ریلو کٹا صوبائی حکومت ٹی 20 کے لئے تیار ہو جائیں، اس مرتبہ ریلو کٹو کو میدان میں بھگا بھگا کر ماریں گے اب خوشحالی کا ریلہ خیبر پختونخوا میں بھی آئے گا
عابد شیرعلی نے پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے حکمران سندھ کو لوٹ کر کھا گئے، بینظیر بھٹو کے قبر کے نام پر اربوں روپے کھائے گئے، 10 سال میں پیپلزپارٹی نے کوئی اسپتال نہیں بنایا، کوئی اسکول یا کالج بھی بنایا گیا ہو تو بتادیں، اب لٹیروں کا دور ختم ہونے جا رہا ہے، سندھ کے عوام اب نواز شریف کے ساتھ ہیں،سندھ کے عوام اب کرپٹ حکمرانوں کا حساب کریں گے۔ ان کہنا تھاکہ مولابخش چانڈیو کو وزیر اعظم کے ٹھٹہ جانے کی تکلیف ہے، ہم شیر کے انتخابی نشان کے ساتھ میدان میں جائیں گے آپ ایان علی کے ساتھ انتخابی میدان میں اتریں گے۔
وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں پر کسی کو بھی تحفظات نہیں ہونے چاہیے، فوجی عدالتیں دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچانیں کے لئے ہیں، ہم انصاف کے لئے فوجی عدالتوں کےساتھ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button