95 فیصد گرفتار سعودی شہزادوں اور حکومتی شخصیات نے کرپشن کرنے کا اعتراف جرم کر لیا
ریاض 25 نومبر 2017
(بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
2015 میں انہوں نے کرپشن کو اعلی سطح سے ختم کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جس نے 2 سال تک تحقیق کرکے 200 ناموں کو شارٹ لسٹ کیا: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان
فیصد گرفتار سعودی شہزادوں اور حکومتی شخصیات نے کرپشن کرنے کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔ سعودی خبر رساں ادارے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق 95 فیصد گرفتار سعودی شہزادوں اور حکومتی شخصیات نے کرپشن کرنے کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔ اس بات کا دعوی سعودی ولی عہد شاہ محمد بن سلمان نے کیا ہے۔ شاہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ 2015 میں انہوں نے کرپشن کو اعلی سطح سے ختم کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جس نے 2 سال تک تحقیق کرکے 200 ناموں کو شارٹ لسٹ کیا۔
گرفتار شہزادوں کو تفتیش کے دوران جیسے ہی کرپشن کیسز کی فائلز دکھائی گئیں تو 95 فیصد رقم واپس کرنے پر راضی ہوگئے۔ ایک فیصد نے کہا کہ وہ ثابت کرسکتے ہیں کہ وہ کرپشن میں ملوث نہیں جبکہ 4 فیصد عدالت میں جانا چاہتے ہیں۔ شاہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ کرپشن کے خلاف سعودی عرب میں ہونے والی حالیہ کارروائی کو تخت حاصل کرنے کی کوشش قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے کریک ڈان کے سوا کوئی طریقہ کار نہیں تھا۔ ہم نے شہزادوں کو گرفتار کرکے پیغام بھیجا ہے کہ اب کوئی نہیں بچ سکتا اور اس کا اثر بھی نظر آرہا ہے۔ اب سب سے لوٹی ہوئی رقم واپس لی جائے گی جو 100 ارب ڈالر تک ہے۔