بھارتی غرور کا زوال: 10 مئی کو پاکستان نے دشمن کے 8 اہم فوجی مراکز تباہ کر دیے، اربوں ڈالر کا نقصان

پاک بھارت جنگ بندی میں چین، ترکیہ اور امریکہ کا کلیدی کردار قابلِ ستائش
رپورٹ: بشیر باجوہ
وی او سی اردو (پاکستان بیورو) کے تحقیقی و تجزیاتی ذرائع کے مطابق 10 مئی 2025ء کو پاکستان نے دشمن کی جارحیت کے جواب میں بھارتی فوج کے 8 اہم عسکری مراکز پر کامیاب اور بھرپور جوابی حملے کیے۔ ان حملوں نے نہ صرف بھارت کے دفاعی نظام کی بنیادیں ہلا دیں بلکہ اسے اربوں ڈالر کا مالی اور اسٹریٹجک نقصان بھی پہنچایا۔
یہ حملے بھارت کے شمالی، مغربی اور مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں کیے گئے، جہاں اہم ترین فوجی اور فضائی تنصیبات کو تباہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق:
1۔ چندی گڑھ ویپن ڈپو: 1972 سے فعال یہ ڈپو، جہاں براہموس، پریہار اور آکاش جیسے مہلک ہتھیار ذخیرہ کیے جاتے تھے، مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ تخمینہ نقصان: 4.6 ارب ڈالر
2۔ سری نگر ایئر بیس: 1964ء سے کشمیر میں بھارتی فضائی تسلط کی علامت، اس بیس کو پاکستانی فضائیہ نے مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔ نقصان: 2.1 ارب ڈالر
3۔ راجھستان ملٹری انسٹالیشن: بھارتی تھر دفاعی لائن کا مرکزی قلعہ، جو ٹینک بٹالینز اور راکٹ لانچرز کا مرکز تھا، ریت میں دفن ہو گیا۔ نقصان: 1.8 ارب ڈالر
4۔ گجرات ایئر بیس: بھارتی فضائیہ کی ریپڈ ریسپانس فورس کا مغربی مرکز، تباہ شدہ رن وے اور ہینگر راکھ کا ڈھیر بنے۔ نقصان: 1.4 ارب ڈالر
5۔ جالندھر ایئر بیس: انسدادِ دراندازی کا تربیتی مرکز، جہاں راڈار سسٹمز اور مگ فائٹرز تعینات تھے، مکمل تباہی کا شکار۔ نقصان: 1.7 ارب ڈالر
6۔ آدم پور ایئر فیلڈ: مغربی کمان کے تکنیکی مرکز کو پاکستانی فتح میزائل نے ہینگرز سمیت نیست و نابود کر دیا۔ نقصان: 1.6 ارب ڈالر
7۔ اُڑی سپلائی ڈپو: بھارتی فوج کے لیے کشمیر میں خوراک، اسلحہ و ادویات کا مرکز، جس کی تباہی سے شمالی کشمیر کی سپلائی لائن مفلوج ہو گئی۔ نقصان: 1.1 ارب ڈالر
8۔ برگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ: بھارتی شمالی دفاعی منصوبہ بندی کا نروس سسٹم، سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور کمانڈ سینٹر سمیت مکمل طور پر تباہ۔ نقصان: 2.4 ارب ڈالر
کل مالی نقصان کا تخمینہ: 17.7 ارب امریکی ڈالر
—
*عالمی تعاون اور جنگ بندی*
اس پوری کارروائی میں پاکستان کی عسکری قیادت، خصوصاً
📍*چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید حافظ عاصم منیر*
📍*چیف آف ایئر سٹاف ائر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو*
📍*چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف*
نے مکمل ہم آہنگی اور پیشہ ورانہ حکمت عملی کے تحت فیصلہ کن کردار ادا کیا، جس میں *وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف* کی سیاسی و سفارتی قیادت کو بھی کلیدی حیثیت حاصل رہی۔
—
*بین الاقوامی کردار*
پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر حمایت میں
📍صدر شی جن پنگ (چین)
📍صدر رجب طیب اردوان (ترکیہ)
نے نہ صرف سفارتی حمایت کی بلکہ معلوماتی اور ٹیکنالوجیکل سپورٹ بھی فراہم کی۔
اسی طرح قطر، سعودی عرب، ایران اور ملائیشیا جیسے برادر ممالک نے بھی پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔
📍جنگ بندی کی جانب فیصلہ کن پیش رفت سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے ممکن ہوئی، جنہوں نے دونوں ممالک کو ایٹمی تصادم سے بچانے کے لیے مذاکرات پر آمادہ کیا اور جنگ بندی پر زور دیا۔
—
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k
Disclaimer:
This news is based on initial reports and is intended solely for public awareness. VOC Urdu is not responsible for the verification or denial of any legal claims or allegations.