تحریک انصاف کی خاتون رکن نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کے الزام کی تردید کردی،
اسلام آباد (نیوز وی او سی آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کی رکن نسیم حیات نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کے الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر ہم نے ووٹ نہ دیا ہوتا تو ہمارا سینیٹر کیسے جیتتا؟ 22سال سے تحریک انصاف میں ہوں، کسی ثبوت کے بغیر ہم پر الزام لگایا گیا ،میں نے ووٹ نہیں پرویز خٹک نے ایم پی ایز کو بیچا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف میں 22سال سے ہوں اور میری وفاداری کا پارٹی قیادت نے یہ صلہ دیا ہے کہ مجھ پر چار کروڑ روپے سے ضمیر بیچنے کا الزام لگا کر نکال باہر کیا ہے، انہوں نے کم از کم مجھ سے پوچھ ہی لیا ہوتا، جب ضرورت تھی تب بھی پیسے نہیں لئے، آج کیوں ضرورت پڑی؟۔ انہوں نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کے بعد سے پارٹی میں یہ کھیل تماشے شروع ہوئے ہیں,اپنے چند لوگوں کو بچانے کے لئے ہمیں قربانی کا بکرا بنایا گیا ،جب مجھے شوکاز ملے گا تو اس کا جواب بھی دیں گے ،بغیر کسی ثبوت کے ہم پر الزام لگا دیا ،پرویز خٹک نے ایم پی ایز کو بیچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے تو پتا بھی نہیں تھا کہ میرا نام لسٹ میں شامل ہے ،مجھے کسی نے فون کر کے بتایا کہ 20 ارکان کی فہرست میں میرا نام بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے پارٹی میں فوزیہ قصوری لے کر آئیں تھیں ،فوزیہ قصوری کے ساتھ بھی پارٹی نے بہت زیادتی کی ہے ۔نسیم حیات کا کہنا تھا کہ میں نے عرصے سے خود کو ایک سائڈ پر کیا ہوا تھا ،میں پارٹی چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہی ،پہلے مجھ پر الزام کلیئر کریں پھر میں پارٹی خود ہی چھوڑ دوں گی ،پرویز خٹک پی ٹی آئی کا مجھ سے زیادہ وفادار نہیں ہیں ۔