منور علی شاہد بیوروچیف جرمنی۔۔۔
19 نومبر 2017
انجیلا میرکل کی حکومت سازی کی تمام کوششیں ناکام۔۔۔۔۔
24 ستمبر کو جرمنی میں ہونے والے وفاقی انتخابات میں چوتھی بار کامیانی حاصل کی تھی لیکن قریبا 2 ماہ گزر جانے کے باوجود جرمنی میں نئی حکومت کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکیں اور تجزیہ نگار نئے انتخابات ہوتے دیکھ رہے ہیں
گزشتہ دو ماہ سے موجودہ چانسلر انجیلا میرکل کی قیادت میں کرسچن ڈیمو کریٹس( سی ڈی یو اور سی ایس یو) کے فری ڈیموکریٹکٹ پارٹی(۔ایف ڈی پی) اور گرینز کے مابین نئی حکومت کے قیام کے مزاکرات ہو رہے ہیں جو ابھی تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکے۔۔گزشتہ جمعہ کو 15 گھنٹے طویل مزاکرات کا بھی کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ ذرائع کے مطابق تحفظ ماحول، معاشی پالیسیوں اور مہاجرین ایسے مسائل پر یہ جماعتیں اتفاق رائے پیدا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ہفتے کے دن بھی مزاکرات جاری رہے لیکن ان کا بھی کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
یہ بات قابل زکر ہے کہ ان مزاکرات کا کوئی مثبت نتیجہ نکلنے کے بعد ہی حکومت سازی کا عمل ممکن ہو سکے گا
جرمنی میں دو ماہ سے جاری سیاسی مزاکرات اگر کامیابی سے ہمکنار ہو جاتے ہیں تو یہ جنگ عظیم دوم کے بعد جرمنی کی سیاسی تاریخ کی پہلی حکومت ہوگی جو تین جماعتوں پر مشتمل ہوگی اس سے پہلے صرف دو جماعتوں پر مشتمل سیاسی اتحاد حکومت بناتے رہے ہیں
خبر رساں ادارے رائٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق جاری مزاکرات میں شامل جماعتیں ملک سے جوہری ہتھیار ختم کرنے کی خواہاں ہیں
یہ امر قابل زکر ہے کہ انجیلا میرکل کو آج حکومت بنانے میں جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا سب ان کی سابقہ اتحادی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کا وہ فیصلہ ہے جس میں اس نے انجیلا میرکل سے مزید اتحاد کرنے سے انکار کردیا تھا اسی فیصلہ کے نتیجہ میں چوتھی بار منتخب انجیلا میرکل تاحال سرتوڑ کوشش کے باوجود نئی جماعتوں سے ہم آہنگی پیدا کرنے میں ناکام رہی ہیں ان حالات میں جرمنی میں نئے انتخابات کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں