انٹرنیشنل

روسی صدر پوتن اوباما سے بہتر رہنما ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ

امریکہ میں رپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر ولادی میر پوتن کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوتن صدر اوباما کے مقابلے میں زیادہ بڑے رہنما ہیں۔
نیویارک میں فوجی امور کے ماہرین پر مشتمل ایک فورم سے سوال جواب کے دوارن ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر کی خوب تعریف کی۔
ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے موقعے پر سامنے آیا ہے جب پینٹاگون کے سربراہ نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ دنیا میں عدم استحکام کے بیج بو رہا ہے۔
دوسری جانب اسی فورم میں ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن نے اپنے ذاتی ای میل کے استعمال سے متعلق اپنی یوزیشن واضح کی۔
ہلیری کلنٹن نے کہا کہ عراق میں جنگ کے حق میں ووٹ دینا ’ایک غلطی‘ تھی۔
آدھے گھنٹے کے دورانیے کے اس فورم میں ہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں پیش ہوئے۔
کوئز میں ٹرمپ سے صدر پوتن کی تعریف کے بارے میں اُن سے دوبارہ پوچھا گیا تو ٹرمپ نے کہا کہ ’اُن کی ریٹنگ 82 فیصد ہے۔‘
’میرے خیال میں انھوں نے مجھے جب ذہین کہا تو میں نے اسے تعریف کے طور پر لیا۔‘ ٹرمپ نے کہا کہ ’مسٹر پوتن کا اپنے ملک پر بہت بہترین کنٹرول ہے۔‘
امریکی میں حالیہ جائزوں کے مطابق صدارتی دوڑ میں دونوں امیدواروں کے درمیان فرق بہت کم ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ صدر بننے کے بعد ’میرے خیال میں، میں اُن کے ساتھ مل کر کام کر سکتا ہوں۔‘
یاد رہے کہ ٹرمپ نے روس سے کہا تھا کہ وہ ہلیری کلنٹن کی اُن ای میلز کو تلاش کریں جو سرور پر موجود نہیں ہیں۔ اُنھیں اپنے اس بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب مسٹر ٹرمپ نے روس کے صدر کے بارے میں بیان دیا ہے۔
امریکہ میں رپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ صدارتی انتخاب میں کامیاب ہو گئے تو امریکی افواج کے تمام شعبوں کو وسعت دیں گے۔
ریاست فلاڈیلفیا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں زیادہ فوجی دستوں، جنگی جہاز اور کشتیوں کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جب وہ صدارت کا عہدہ سنھبالیں گے تو امریکی جنرل پہلے 30 دنوں میں اسلامی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو شکست دینے کا منصوبہ پیش کریں۔
اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کے بارے میں اپنا نظریہ ’استحکام کے ذریعے امن‘ بیان کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’میں ایک ایسی خارجہ پالیسی کی تجویز دینا چاہتا ہوں جس میں امریکہ کے قومی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے، خطے میں استحکام لایا جائے اور دنیا میں کشیدگی ختم کی جا سکے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ناکام پالیسوں پر دوبارہ غور کیا جائے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت حکومتی اخراجات کم کیے جائیں گے، ٹیکسوں کی آمدن بڑھائی جائے گی اور وفاقی ملازمین تعداد کو کم کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ وہ امریکہ اور نیٹو کے اتحادی ممالک کو بھی یہ باور کروائیں گے کہ وہ اپنی قومی آمدن کا دو فیصد دفاع پر خرچ کریں۔
اس سے قبل فوج کے سابق 88 سربراہان نے ایک کھلے خط میں یہ کہا تھا کہ ’رپبلکن امیدوار کا مزاج ایسا ہے کہ وہ ملک کے کمانڈر ان چیف بن سکتے ہیں۔‘
بشکریہ بی بی سی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button