موٹر وے پولیس کے نئے آئی جی نے اخراجات نکالنے کیلئے نیا طریقہ نکال لیا
اسلام آباد 11 اکتوبر
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
اسلام آباد تا لاہور مسافروں سے ماہانہ تین کروڑ جرمانوں کی مد میں وصول کرنیکا افسران کو ٹاسک دے دیا یکم اکتوبر سے ایک ہفتہ میں لاکھوں روپے مسافروں سے ناجائز چالان کی مد میں وصول
موٹر وے پولیس کے نئے آئی جی نے اخراجات نکالنے کیلئے اسلام آباد سے لاہور جانے والے مسافروں سے ماہانہ تین کروڑ روپے جرمانوں کی مد میں وصول کرنے کا افسران کو ٹاسک دے دیا، یکم اکتوبر سے لے کر ایک ہفتہ کے دوران لاکھوں روپے مسافروں سے ناجائز چالان کی مد میں اکٹھے کرلئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق موٹر وے پولیس نے اپنے بڑھتے ہوئے اخراجات کو کنٹرول کرنے کے بجائے اس کا بوجھ مسافروں پر ڈال دیا ہے، نئے آئی جی موٹر وے کے آتے ہی موٹر وے پولیس کو مسافر گاڑیوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔
موٹر وے پولیس مسافروں سے ماہانہ تین کروڑ روپے سے زائد رقم جرمانوں کی مد میں وصول کررہی ہے۔ دوسری جانب موٹر وے پر نائٹ ویژن کیمرے بھی غائب ہیں۔ موٹر وے پولیس رات کے اوقات میں صرف لیزر لائٹ گاڑیوں پر مار کر ان کی رفتار چیک کرتی ہے اور بعد ازاں مسافروں کو سپیڈ کا جرمانہ تھما دیا جاتا ہے۔ نئے آئی جی کے آتے ہی موٹر وے پولیس کو بے لگام کردیا گیا ہے موٹر وے پولیس نے اپنے فرائض کو بھول کر صرف اور صرف اپنی توجہ رقم بٹورنے پر لگ گئی ہے، مسافروں کی شکایات ہیں کہ موٹر وے پولیس باضابطہ طور پر گاڑیوں کی سپیڈ چیک نہیں کرتی اور نہ ہی موٹر وے پر گاڑیوں اور مسافروں کی سہولیات کی جانب توجہ دی جارہی ہے، نائٹ ویژن کیمرے موجود نہیں جن کی وجہ سے موٹر وے پر مسافروں اور گاڑیوں کیلئے مسائل برھ گئے ہیں حادثات اور جرائم بھی بڑھ گئے ہیں ۔
موٹر وے پولیس نے عملہ کم ہونے کے باعث یمرون پر اپنی موبائل ورکشاپس کا عملہ تعینات کر رکھا ہے جن کو کیمرون کے آپریٹ کرنے کا بالکل بھی پتہ نہیں۔ شہریوں کاک ہنا ہے کہ مسافروں کے ناجائز چالان کئے جاتے ہیں جن کی مد میں کروڑوں روپے وصول کئے جاچکے ہیں۔ یکم اکتوبر سے ایک ہفتے کے دوران بھی لاکھوں روپے کی وصولی کی جاچکی ہے۔