جرمن چانسلراسلام اور مہاجرین مخالفین کے سامنے پرعزم
برلن 29 اگست 2017
(منور علی شاہد بیورو چیف جرمنی نیوز وائس آف کینیڈا)
جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اپنے ایک انتخابی جلسے کے دوران انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد کے نعروں اور مظاہرے سے مغلوب ہونے سے انکار کر دیا۔انجیلا مرکل چوتھی مدت کے لیے چانسلر بننے کی امیدوار ہیں۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق انہوں نے وسطی شہر کوئڈلنبرگ میں اسی سلسلے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کیا تو وہاں موجود بعض افراد نے ان کے خلاف نعرہ بازی کی۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جس پر مہاجرین مخالف سیاسی جماعت آلٹرنیٹیو فار ڈوئچے لینڈ کی علامات موجود تھیں اور ساتھ ہی یہ بھی لکھا تھا کہ مرکل کو جانا ہو گا اور ایسے پلے کارڈز پر ’’شکریہ مرکل‘‘ لکھا ہوا تھا جس پر خون کے نشانات دکھائے گئے تھے۔ ان مظاہرین نے سیٹیاں بجائیں اور مرکل کی آمد پر شور و غل کیا۔اس موقع پر انجیلامرکل کا کہنا تھاکہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ شور مچا کر لوگوں کے مسائل حل کر سکتے ہیں ۔
ان کہنا تھا کہ میں اس پر یقین نہیں رکھتی اور مجھے یہ بھی یقین ہے کہ اس جگہ موجود لوگوں کی اکثریت بھی اس پر یقین نہیں رکھتی۔واضح رہے کہ ۔اے ایف ڈی کو یورپی اتحاد اور جرمنی میں مہاجرین کی آمد کی مخالفت اور اسلام پر تنقید کرنے والی جماعت کے طور جانا جاتا ہے۔