2 مئی کے واقعات سے پاک امریکا تعلقات میں دراڑیں آئیں ، دونوں ممالک کے درمیان تمام پردے ہٹ چکے ہیں ۔
وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ 2 مئی کے واقعات سے پاک امریکا تعلقات میں دراڑیں آئیں ، دونوں ممالک کے درمیان تمام پردے ہٹ چکے ہیں ۔
پاکستان کے سیکیورٹی ماحول کے خدوخال کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب میں خرم دستگیر نے کہا کہ کھربوں ڈالر خرچ کرکے بھی امریکا افغانستان میں ہار رہا ہے، امریکی وزیردفاع نے خود تسلیم کیا کہ امریکا افغانستان میں کامیاب نہیں ہو پا رہا ۔
ان کا مزید کہناتھاکہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے ، افغان جنگ پاکستان کی سرزمین پر نہیں لڑنے دیں گے ، ہم اپنے تعاون کی قیمت مقرر نہیں کرانا چاہتے مگر قربانیوں کا اعتراف چاہتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جہادی اور دہشت گرد عناصر افغان مہاجر کیمپوں کو پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں ، افغان مہاجرین کے مکمل انخلا پر تمام کیمپ بند کر دیے جائیں گے ۔
ان کا یہ بھی کہناتھاکہ پاکستان اور چین پارٹنر اور اتحادی ہیں، پاکستان بھارت سے مسائل کا حل چاہتاہے، بھارت مسلسل پاکستان دشمنی پر مبنی اقدامات کر رہا ہے، پاکستان کے خلاف کلبحوشن یادیو کا استعمال دنیا جانتی ہے بھارت کا کردار منفی اور پاکستان کے خلاف ہے۔
خرم دستگیر نے مزید کہا کہ بھارت کا ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر رویہ تشویشناک ہے، بھارت کے پاکستان کے خلاف کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کا اعتراف اس وقت کیاگیا جب پاکستان سنجیدگی سے تنازعات کے حل کیلئے کوشاں تھا۔
ان کا مزید کہناتھاکہ بھارتی اشتعال انگیزیاں 2016ء کے دوران 1300 سے زائد بار رہیں، جس میں 52 افراد جاں بحق اور 175 زخمی ہوئے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد نے ملک کو امن کا گہوارہ بنایا ، افغان مہاجرین کے مکمل انخلاپر تمام کیمپس بند کر دیے جائیں گے۔