1861 کے قانون پرچل کر21 ویں صدی کے چیلنجز سے نہیں نمٹا جاسکتا، آئی جی سندھ
حیدر آباد(نیوز وی او سی آن لائن) آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کا کہنا ہے کہ پولیس کا مورال ڈاؤن تھا اس لیے رینجرز کو بلایا گیا جب کہ پولیس قانون کا نیا ڈرافٹ حکومت سندھ کو ارسال کردیا گیا ہے۔
حیدرآباد میں آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے ویمن پروٹیکشن سیل میں خطاب کے دوران کہا کہ ہمیں بچیوں کو اعتماد دینے اور ان کی تعلیم کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، ہرضلع میں ویمن پروٹیکشن یونٹ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ خواتین کو تحفظ دینے میں جتنا فرض پولیس کا ہے اتنا ہی سب کا بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے کام میں لوگوں کی شمولیت اسے کامیاب بناتی ہے، روایتی پولیس کلچر سے نجات کی کوشش کررہے ہیں۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ پولیس کا مورال ڈاؤن تھا اس لیے رینجرزکو بلایا گیا، نیا قانون ملنے تک پولیس اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہوسکتی جبکہ پولیس قانون کا نیا ڈرافٹ حکومت سندھ کو ارسال کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1861 کے قانون پرچل کر21 ویں صدی کے چیلنجز سے نہیں نمٹا جاسکتا ہے، خیبرپختونخوا میں پولیس کا نیا قانون ہے جبکہ پنجاب میں پولیس آرڈر 2002 نافذ العمل ہوچکا ہے۔