ﺑﮭﺎﺭﺗﯽ ﮐﮭﺮﺏ ﭘﺘﯽ ﺳﺠﻦ ﺟﻨﺪﻝ ﮐﯽ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ پاکستان ﺳﮯ ﺧﻔﯿﮧ ﻣﻼﻗﺎﺕ میں اہم انکشافات
ﺑﮭﺎﺭﺗﯽ ﮐﮭﺮﺏ ﭘﺘﯽ ﺳﺠﻦ ﺟﻨﺪﻝ ﮐﯽ ﻭﺯﯾﺮﺍﻋﻈﻢ پاکستان ﺳﮯ ﺧﻔﯿﮧ ﻣﻼﻗﺎﺕ میں اہم انکشافات اور
وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، سجن جندل پر شیر کی طرح گرجتے برستے رہے
( بیوروآفس پاکستان نیوزوائس آف کینیڈا)
اسلام آباد
دو گھنٹے تک جاری ملاقات کے دوران وزیر اعظم پالستان میاں محمد نواز شریف، سجن جندل پر شیر کی طرح گرجتے برستے رہے۔ مودی کا دست راست اور اسٹیل کنگ کہلانے والا کھرب پتی گھگھیا گھگھیا کر تاویلات پیش کرتا رہا کہ مودی سرکار کلبھوشن یادو کی سرگرمیوں سے قطعاً لاعلم تھی۔ یہ سازش دراصل انڈین ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے بی جے پی کی حکومت گرانے کے لئے تیار کی تھی۔
اسی طرح افغانستان میں پاکستان مخالف "را” سیٹ اپ سے بھی پردھان منتری نریندر مودی کا کوئی لینا دینا نہیں۔ جندل نے کالی ماتا کی سوگند کھاتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ کشمیریوں پر مظالم، حقیقتاً بھارتی فوج کا خفیہ ایجنڈا ہے۔ جس کے ذریعے وہ بی جے پی جیسی انسانیت کی علمبردار سیاسی جماعت کو عالمی سطح پر رسوا کرنا چاہتی ہے۔
سجن جندل نے یہ انکشاف بھی کیا کہ احسان اللہ احسان نامی آتنک وادی نے اصل میں "را” کی ہدایات پر سرنڈر کیا ہے۔ اسے بھارت مخالف بیان رٹائے گئے ہیں تاکہ انٹروگیشن کے دوران وہ ایسی غلط معلومات فراہم کرے کہ دونوں برادر دیشوں کے تعلقات خراب کرائے جا سکیں۔ اور اس کشیدگی کا بہانا بنا کر بھارتی ملٹری اسٹیبلشمنٹ، مودی حکومت کو دباؤ میں رکھ سکے۔
اس موقع پر عالم ِ اسلام کے جری لیڈر میاں نواز شریف کا جاہ و جلال دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔ انہوں نے سجن جندل کو لتاڑتے ہوئے کہا کہ "میں ٹیپو سلطان کی طرح شیر کی زندگی جینے کا قائل ہوں۔ اگر یہ بات ثابت ہو گئی کہ پاکستان میں دہشت گردی اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم میں بھارتی حکومت ملوث ہے، تو میں انڈیا کی اینٹ سے اینٹ بجا دوں گا۔”
سجن جندل کی اس پیشکش پر کہ بھارت، امریکہ سے عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست کرنے کو تیار ہے، میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ "شیر کو اپنے بچوں کی حفاظت کے لئے کتوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ نواز شریف اکیلا ہی دشمن کی سرحدوں میں گھس کر عافیہ کو واپس لا سکتا ہے، اللہ تبارک تعالیٰ کے فضل و کرم سے۔”
ملاقات ختم ہونے کے بعد میاں نواز شریف نے بھارتی حکومت کی جانب سے بھجوائے گئے بیش قیمت نذرانے، کشمیر فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم کے اسلامی اخوت و ایثار کے اس مظاہرے پر سبھی حاضرین آب دیدہ ہو گئے۔ بلکہ آسماں بھی ایسا لگ رہا تھا کہ ذرا کسی نے چھیڑا تو اشک بار ہو جائے گا۔