پاکستان

یہ ریحام نیئر رمضان ہے جس کے والدین کا ماضی داغدار ہے اور۔۔۔“

لاہور (نیوز وی او سی آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی کتاب کی اشاعت کا اعلان ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہے اور اب ان کے بارے میں بھی مختلف دعوے اور مبینہ انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
ریحام خان نے اپنی کتاب میں مبینہ طور پر پہلے شوہر ڈاکٹر اعجاز پر بھی الزامات عائد کئے ہیں جس پر انہوں نے معروف صحافی مبشر لقمان کو براہ راست پروگرام میں جواب واٹس ایپ کے ذریعے بھیج دیا اور یہ بھی کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں اور بھی بہت کچھ بتائیں گے۔
مبشر لقمان نے مسیج پڑھتے ہوئے سنایا کہ ”میں ڈاکٹر اعجاز رحمان ریحام خان کی کتاب کے حوالے سے صرف یہ کہوں گا کہ یہ کتاب سراسر جھوٹ اور بدنیتی اور بہتان تراشی پر مبنی ہے۔ یہ خاتون ریحام رمضان ایک غریب خاندان میں پیدا ہوئیں، ابتدائی زندگی میں غربت اور باپ کی دوسری شادی کی وجہ سے خاتون میں لالچ، حسد اور ندیدہ پن حد سے زیادہ تھا اور ہے۔ شادی سے پہلے میں ان چیزوں سے لاعلم تھا لیکن برطانیہ میں شادی کے بعد ریحام رمضان کے مکر اور فریب کھلتے گئے اور کتاب کے جس حصے میں میرے 85 سالہ والد پر بہتان تراشی کی گئی ہے، فی الحال میں اس معاملے پر صرف یہ بات کروں گا کہ مجھے اپنے والد پر فخر ہے۔
انہوں نے 1971ءمیں بھارت کیخلاف مشرقی پاکستان میں جنگ لڑی اور بعد ازاں پاکستان کیلئے قید بھی کاٹی۔ وہ انتہائی ایماندار شخص ہیں ، ریحام رمضان نے میرے والد پر جو الزام لگائے وہ انتہائی شرمناک اور جھوٹ پر مبنی ہیں، بطور والد وہ بہت شفیق اور قائدے کے پابند انسان ہیں ان کی بدولت ہم سب بہن بھائی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور بڑے عہدوں پر فائز ہیں جبکہ ریحام رمضان کے والد نیئر رمضان کے بارے میں بات کی جائے تو کرپشن کی بنیاد پر اس کے والد کو نوکری سے فارغ کیا گیا اور دوبارہ وہ اپنی نوکری پر بحال نہیں ہو سکے۔ ریحام رمضان نے خود کبھی اپنے باپ کا پیار نہیں دیکھا اور باپ کی نوکری جانے کے بعد صرف غربت دیکھی اور جب یہ میرے گھر آئیں تو انہیں معلوم ہوا کہ آسائش اور آرام ہوتا کیا ہے۔
اس سے آپ کو اندازہ ہونا چاہئے کہ ریحام نیئر رمضان خود کو ریحام خان کیوں کہتی ہیں کیونکہ وہ اپنے والد اور باقی خاندان کے داغدار کرپشن سے بھرپور ماضی کو چھپانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے میری والدہ مرحوم اور بہن کا ذکر کیا ہے۔ آگے چل کر میں اس کی والدہ اور پھر بہن کے بارے میں تفصیل سے بتاﺅں گا۔ انہوں نے خود کبھی باپ کی شفقت نہیں دیکھی، اس وجہ سے میں آنے والے دنوں میں بتاﺅں گا کہ انہوں نے میری پہلی شادی سے ہونے والے بچوں کو میری ہی شفقت سے محروم رکھا لیکن میں بھی ان کا خرچہ اٹھاتا رہا اور ان سے رابطے میں رہا لیکن اس نے جو اپنے گھر میں سیکھا تھا وہ ہی میرے گھر میں کیا۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button