ہندوستانی قوم میں برائیوں کے خلاف لڑنے کی طاقت ہے،نوٹوں کی بندش نے کالے دھن، دہشت گردی، مافیا، اسمگلروں کو گہری چوٹ پہنچائی:نریندرا مودی
نئی دہلی(نیوز وی او سی)500اور ایک ہزار کے نوٹوں کی بندش کے 50دن پورے ہونے پر بھارتی وزیر اعظم نے قوم سے خطاب میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان 50دنوں میں لوگوں نے مشکلات اٹھاکر یہ ثابت کر دیا کہ آج بھی ہندوستانی قوم میں برائیوں کے خلاف لڑنے کی طاقت ہے، مصیبت کی گھڑی میں ہم وطنوں نے صبر سے کام لیا اور کالے دھن اور بدعنوانی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا،بے ایمانوں کے لئے آگے بڑھنے کے راستے بند ہو چکے۔
انڈین نجی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق قوم سے خطاب میں نریندر مودی نے قوم کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کبھی لگتا تھا کہ سماجی زندگی کی برائیاں جانے انجانے میں ہماری زندگی کا حصہ بن گئی ہیں لیکن 8 نومبر کے بعد ملک کے لوگوں نے مشکلات اٹھاکر یہ ثابت کر دیا کہ آج بھی لوگوں میں برائیوں کے خلاف لڑنے کی طاقت ہے۔نوٹوں کی بندش کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ نوٹ بندی کے بعد مجھے لوگوں کے ہزاروں خطوط ملے ،جن میں لوگوں نے مجھ سے اپنے مصائب اور تکالیف کے بارے میں بتایا، مصیبت کی گھڑی میں ہم وطنوں نے صبر سے کام لیا اور کالے دھن اور بدعنوانی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا، عوام گزشتہ 50دنوں سے اپنا ہی پیسہ نکالنے کے لئے گھنٹوں لائن میں کھڑی ہوئی اور پریشانی اٹھائی لیکن اس تحریک میں حکومت اور عوام دونوں کندھے سے کندھا ملا کر لڑائی لڑ رہے ہیں، کرپشن اور جعلی نوٹوں کے خلاف جنگ میں ملک کی عوام میرے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت میں کیش لیس کے اثرات تکلیف دہ ہیں، لیکن کیش یا نقدی اگر مین اسٹریم سے باہر ہو تو دقت ہوتی ہے لیکن اگر وہی کیش یا نقدی مرکزی دھارے میں ہو تو ترقی کا سبب بنتی ہے۔
مودی نے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو بند کرنے کے فیصلے پر کہا کہ ملک میں بڑے نوٹوں سے کالا دھن اور بدعنوانی میں اضافہ ہو رہا تھا، بڑے نوٹ غریبوں کا حق چھین رہے تھے،حکومت کے پاس درج اعداد وشمار کے مطابق صرف 24 لاکھ لوگ یہ قبول کرتے ہیں کہ ان کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، لیکن نوٹ بندی نے کالے دھن، دہشت گردی، مافیا، اسمگلروں کو گہری چوٹ پہنچائی ہے، ہم بیدار رہے تو ہم اپنے بچوں کو تشدد اوردہشت گردی کے راستے پر جانے سے بچا پائیں گے، نوٹ بندی سے پہلے جو دولت معیشت سے باہر تھی، وہ بینکوں کے ذریعے مرکزی دھارے میں آ چکی ہے، اس سے ملک ترقی کرے گا، بے ایمانوں کے لئے آگے بڑھنے کے راستے بند ہو چکے ہیں، ٹیکنالوجی نے اس میں بڑی مدد کی ہے۔