ہندوؤں کا تاج محل سے متصل مسجد میں نمازپڑھنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ
نئی دہلی 30اکتوبر 2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
بھارت کی سخت گیر ہندو نظریاتی تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ آر ایس ایس نے تاج محل سے متصل مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق آر ایس ایس کے رہنمابال مکنڈ پانڈے نے تاج محل سے متصل شاہ جہانی مسجد میں مسلمانوں کیلئے نماز کے دروازے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاج محل کو قومی ورثہ ہونے کے ناطے اسے مذہبی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے اورتاج محل کے احاطے میں نماز کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کی جائے ۔
بال مکنڈ پانڈے نے کہا کہ کس بنیاد پر مسلمانوں کو تاج محل میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے اگر تاج محل میں نماز کی ادائیگی پر پابندی نہ لگائی گئی تو ہندوؤں کوبھی یہاں پوجا کرنے کی اجازت دی جائے،نماز کیلئے تاج محل کے دروازے کھلے ہیں تو ہندوؤ کو بھی مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اجازت ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تاج محل کوئی محبت کی نشانی نہیں بلکہ تاج محل پہلے شیو مندر تھا جسے ایک ہندوراجا نے تعمیر کرایا تھا اور اس حوالے سے ثبوت بہت جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔
دوسری جانب تاج محل سے متصل شاہ جہانی مسجد کے پیش امام صادق علی نے ہندونظریاتی جماعت کے مطالبے کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ تاج محل دراصل ایک قبرستان ہے اوراس سے منسلک ایک مسجد بھی ہے جہاں نماز ادا کی جاتی ہے اس لیے یہاں شیو چالیسا پوجا نہیں ہوسکتی ۔واضح رہے کہ شاہ جہانی مسجد میں روازنہ پانچ وقت کی نماز باجماعت ادا کی جاتی ہے اور جمعہ کے روز نمازیوں کی بڑی تعداد کے باعث سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تاج محل کو کچھ دیر کے لیے بند کردیا جاتاہے۔