پاکستان

ہم نے پختونوں کے لیے جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے، پیپلز پارٹی

پشاور 15 مئی 2017
( بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
پشاور میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور رہنماؤں سے خطاب کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے پختونوں کے لیے جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے، پیپلز پارٹی نے پختونوں کو شناخت دی اور قبائلی علاقوں کے لیے پولیٹکل پارٹیز ایکٹ منظور کرایا، اسی قانون کی وجہ سے آج فاٹا میں ہر کوئی سیاست کررہا ہے، ہم نے فاٹا کا فنڈ 3 ارب سے بڑھا کر 19 ارب روپےکیا، ہم چاہتے ہیں کہ قبائلی علاقے خیبر پختونخوا میں ضم ہوجائیں،اب اگر فاٹا کا انضمام نہ ہوا تو پھر کبھی نہیں ہوگا۔ ہم آئیں گے تو فاٹا اصلاحات نافذ کرکے رہیں گے۔ فاٹا میں پیپلزپارٹی سیکریٹریٹ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ جوش سے نہیں ہوش سے پارٹی چلے گی، میں تنہا کمزور ہوں لیکن پارٹی کی طاقت سے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہوں۔ فاٹا جانے اور وہاں کنونشن کرنے کے لیے تیار ہوں، کارکن پارٹی کا جھنڈا لے کر ہر یونین کونسل اور گھر میں جائیں۔ وہ مانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی پچھلی حکومت میں کوئی غریب کا بچہ وزیر نہیں تھا لیکن ہم نے فاٹا سے 5 وزرا لیے تھے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ صرف نواز شریف اور کپتان کا نہیں سب کا شو ختم ہوگیا اور اب پیپلز پارٹی آئے گی۔
آصف زرداری نے کہا کہ کارکن یہ نہ دیکھیں کہ پیپلز پارٹی نے 2013 میں کتنی نشستیں حاصل کی تھی بلکہ اس پر اپنی توجہ مرکوز کریں کہ ہم کتنی نشستیں حاصل کرسکتے ہیں، کاغذی شیر جب بیرون ملک تھے تو کتنی نشستیں جیت پائے تھے۔ اس وقت پیپلز پارٹی نے کوئی انتخابی مہم یا جلسہ نہیں کیا تھا لیکن اب بلاول، آصفہ اور وہ خود میدان میں ہوں گے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین کا کہنا تھا کہ صرف نواز شریف اور کپتان کا نہیں سب کا شو ختم ہوگیا اور اب پیپلز پارٹی آئے گی، جیل کی پرواہ کیے بغیر عوام کے ساتھ رہا جاتا ہے لیکن کپتان ڈرائنگ روم سے نکل کر جلسے کرتا ہے، شیخ رشید پہلے جلسے میں پہنچ کر کہتے ہیں کہ عمران میں آگیا ہوں تم بھی آجاؤ۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت سے کوئی امید نہ رکھی جائے، ہمیں پہلے دن سے پتہ ہے کہ موجودہ حکومت نااہل ہے۔ ہم حکومت بھی بنائیں گے اور پاکستان بھی بنائیں گے۔ سی پیک کا منصوبہ اسلام آباد کے لیے نہیں فاٹا کے لیے بنایا گیا تھا، ہمارے ہائیڈل ڈیم سوات اور دیگر منصوبے فاٹا میں بنیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button