ہم ایک اور طیارہ سازش کیس نہیں بننے دیں گے، حسین نواز
اسلام آباد: وزیر اعظم کے صاحب زادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ جےآئی ٹی کو میرے خاندان کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ملے گا اور ہم ایک اور طیارہ سازش کیس نہیں بننے دیں گے۔
وزیر اعظم نواز شریف کے بڑے صاحب زادے حسین نواز چھٹی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، ذرائع کے مطابق حسین نوازسے لندن فلیٹس، بیرون ملک کمپنیوں اور منی لانڈرنگ سے متعلق سوالات کیے گئے۔
جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد حسین نواز کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے خاندان کا فیصلہ ہے کہ ہم جے آئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں گے، یہ جب ہمیں بلائیں گے ہم آئیں گے جب کہ جے آئی ٹی نے جو سوالات کیے ہیں وہ 2 پیشیوں کے تھے اس پر 6 پیشیوں کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے احترام میں آتے رہے ہیں، جوابات دیے ہیں اور انتظار بھی کیا ہے جب کہ پہلے دن سے جو بات کی ہے آج بھی اس پر قائم ہوں، ان کو کوئی بھی ثبوت میرے خاندان کے کسی فرد کے بارے میں نہیں ملے گا کیوں کہ جو چیز نہیں ہے وہ نہیں ملے گی۔
حسین نواز نے کہا کہ جب ثبوت نہیں ہوتا تو بغیر ثبوت کے کارروائی نہیں کی جاتی، میرے یا میرے کسی خاندان کے فرد کے بارے میں کوئی بھی ثبوت ہے تو کارروائی ہونی چاہیے اور سزا ملنی چاہیے کیونکہ یہ عوام اور اس ریاست کا حق ہے لیکن اگر ثبوت نہیں تو الجھانے کی اجازت مت دیں، شکوک و شبہات پیدا کرنے کی اجازت نہ دیں، انہوں نے ہر طریقے سے کوشش کرکے دیکھ لی ہے اور سب مستقبل میں سامنے بھی آئے گا تاہم انہیں کچھ نہیں ملے گا۔
حسین نواز کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتا کے یہاں کیا معاملات چل رہے ہیں لیکن کچھ معاملات کا پرانا طریقہ واردات ہے، کچھ طریقہ واردات نظریہ ضرورت، بھٹو صاحب کی پھانسی اور طیارہ سازش کیس میں بھی نظر آتے ہیں، ماضی میں بھی الجھاؤ پیدا کرنا، شکوک وشبہات پیدا کرنا یا پھر سلطانی گواہ بناکر پیش کرنے، زبردستی کسی کو پکڑ کر کسی کے زیر کفالت پیش کردینا یا پھر کسی کو بے نامی دار بنادینے کی کوشش کی جاتی رہی ہے تاہم یہ ساری چیزیں اور سچائی وقت آنے پر سامنے آجاتی ہے۔
حسین نواز نے کہا کہ میں متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کے سامنے زبردستی عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی جائے تو اس کی اجازت نہ دی جائے اور نہ ہی دی جائے گی، طیارہ سازش کیس میں ہمارے ساتھ یہ سب ہوچکا ہے، طیارہ سازش کیس میں سلطانی گواہ پیش کیے گئے، جے آئی ٹی اور ریاست کے ہر اہلکار سے کہتا ہوں کہ آج طیارہ سازش کیس کہاں ہے اور پرویز مشرف کہاں ہے لہذا کوئی غیر قانونی کام کرنے سے پہلے یہ دیکھ لیجیے گا کہ کل ان ہی اداروں کے کٹہرے میں آپ ہوں گے جب کہ آپ نے اگر کوئی خلاف قانون اور آئین کام کیا تو یہ مت سمجھیے گا کہ آپ بچ کر نکل جائیں گے۔
منی ٹریل سے متعلق سوال کے جواب پر حسین نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاکستان میں اثاثے ہیں لیکن وہ خود منی ٹریل نہیں دے سکے ہیں جب کہ نواز شریف کا کسی بھی غیر ملکی اثاثوں سے تعلق عوام کے سامنے لایا جائے اور اگر یہ ثابت نہیں ہوتا تو 10 جولائی کو یہ سب بند کیا جائے۔ ان کاکہنا تھا کہ میرے علم میں نہیں کہ جے آئی ٹی کا کوئی رکن قطر گیا ہے، ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، یہ صرف معاملات کو الجھانے کے لیے بلاتے رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نوازکل پہلی بارجے آئی ٹی میں پیش ہوں گی جب کہ جے آئی ٹی اپنی رپورٹ 10 جولائی کوسپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حسن نواز، حسین نواز، وزیراعظم کے کزن طارق شفیع اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔