ہمیں ڈائریکٹر سے لے کر کیمرہ مین تک سب کی فرمائشیں پوری کرنی پڑتی ہیں اور اس کے بعد۔۔۔
ممبئی(نیوز ڈیسک)بھارتی فلم انڈسٹری میں نووارد لڑکیوں کی عزت کے ساتھ جو کھیل کھیلے جاتے ہیں ان کا تذکرہ دبے دبے الفاظ میں پہلے بھی ہوتا تھا لیکن جس طرح اداکارہ سری ریڈی نے اس شرمناک داستان کے باب ساری دنیا کے سامنے کھول کر رکھ دئیے ہیں اس کا تو کسی نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔
بھارت کی تیلگو فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی اداکارہ سری ریڈی گزشتہ سات سال سے اداکاری کے شعبے میں ہیں۔ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران انہوں نے یہ کہہ کر ہنگامہ کھڑ اکر دیا کہ تیلگو فلم انڈسٹری نئی اداکاراﺅں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا اڈہ بن چکی ہے۔ گلف نیوز کے مطابق سری ریڈی کا کہنا تھا کہ اس انڈسٹری میں فلم ڈائریکٹر، پروڈیوسر، کوآرڈینیٹر، حتیٰ کہ کیمرہ مین تک ہر کوئی فلم میں کام کے بدلے جنسی مطالبات کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تیلگو فلم انڈسٹری میں کمپرومائز اور تعاون کے الفاظ عام سننے کو ملتے ہیں جن کا مطلب صرف یہ ہوتا ہے کہ فلم انڈسٹری میں آگے بڑھنے کے لئے لڑکیوں کو جنسی مطالبات پورے کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے
سری ریڈی نے جب یہ کہا کہ نئی لڑکیوں کو ہر کسی کو مطمئن کرنا پڑتا ہے، ڈائریکٹر سے لے کر کیمرہ مین تک، تولگی لپٹی رکھے بغیر یہ بھی بتادیا کہ وہ خود بھی یہ سب کچھ کر چکی ہیں۔ ٹی وی پروگرام کے دوران سری ریڈی کو ایک تصویر بھی دکھائی گئی، جسے اگرچہ دھندلا کیا گیا تھا لیکن اس میں ایک لڑکی اور مرد کو قابل اعتراض حالت میں دیکھا جا سکتا تھا، تو انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ انہی کی تصویر ہے، اور یہ کہ ان کے ساتھ موجود مرد فلم انڈسٹری کی ایک اہم شخصیت ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ”مشکلات سے دوچار اداکاراﺅں کو یہ سب کچھ کرنا پڑتا ہے۔“