ہمیں چار سال میں کام نہیں کرنے دیا گیا’
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا )
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے ہم عدالت کے احترام میں سرجھکا کرتعاون کرتے رہے اور آگے بھی کرتے رہیں گے جبکہ ہمیں گاڈ فادرکہا گیا اور ہمیں چار سال میں کام نہیں کرنے دیا گیا۔
خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 146ہم مرکز میں اللہ کی مرضی کے بعد عوام کی مرضی سے آئے ہیں لیکن ہمیں چارسال میں کام کرنے نہیں دیا گیا145۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف پر لوٹ مار کے الزامات لگائے گئے، انھیں طیارہ سازش کیس میں عمرقید کی سزا دی گئی اورجلا وطن کیا گیا لیکن نوازشریف نے ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کی کوششیں کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایک سیاسی کارکن ہیں اور اپنے خاندان میں سیاست کا تسلسل بھی ہے کیونکہ پاکستان میں سیاست کی بنیاد رکھنے والوں میں ایک میرے والد خواجہ رفیق بھی تھے جو جاگیرداروں اور وڈیروں کے خلاف بغاوت کرنے والوں میں بھی شامل تھے۔
انھوں نے بتایا کہ ان کے والد ملک میں پہلی اپوزیشن کی بنیاد رکھنے والے فرد ہیں جنہیں پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دور میں جلسے کی قیادت کرتے ہوئے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
عدلیہ بحالی تحریک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ بحالی تحریک پاکستانی سیاست کا اہم سنگ میل ہے جس میں وکلا اور ججوں کی کاوشیں شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ کے بغیر ملک ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتا ہے جبکہ عدالتی فیصلے نہ مانے گئے تو سرزمین پاکستان بے آئین بن سکتی ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو سے لاکھ اختلاف سہی لیکن کیا ان کوپھانسی دے کرانصاف کیاگیا، دنیا کہتی ہے کہ ذوالفقار بھٹو کا عدالتی قتل ہوا لیکن آج بھٹو قبر سے بھی حکومت کررہے ہیں۔
پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کیس میں جے آئی ٹی انٹیرو گیشن نہیں انویسٹی گیشن ٹیم ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ جے آئی ٹی کے 2 ارکان پر پی ایم ایل این کو اعتراض ہے جسے جے آئی ٹی نے نہیں سنا،جے آئی ٹی کےایک ممبرمشرف دورمیں شریف خاندان کے پیچھے لگائے گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حسین نوازکی تصویر کس نے لیک کی، وہ قوم کونہیں بتایا گیا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 146ہمیں گاڈ فادرکہا گیا، ہم گارڈ فادر نہیں جبکہ ہم عدالت کے احترام میں سرجھکا کرتعاون کرتے رہے اور مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے145۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دھرنے کے سانپ مرے نہیں ادھ موئے ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان عدلیہ بحالی تحریک کے وقت چھپے ہوئے تھے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اکثریت کا فیصلہ نہ ماننے پر ملک ٹوٹ چکا ہے اور ملک دشمن عناصر پاکستان میں انارکی پھیلانا ہے