ہماری ثقافت میں خواتین کا کام گھر کی صفائی اور کھانا بنانا ہے، عامر خان
لندن: برطانوی نژاد پاکستانی باکسر عامر خان کا کہنا ہے کہ وہ جس ثقافت سے تعلق رکھتے ہیں وہاں خواتین کاکام کھانابنانا اور گھر کی صفائی کرنا ہے۔
باکسر عامر خان اپنی اہلیہ فریال مخدوم سے جھگڑےاور صلح کے باعث گزشتہ طویل عرصے سے خبروں میں ہیں۔ دونوں کے درمیان تناؤ کو الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں خوب کوریج ملی تاہم اب فریال اور عامر کے درمیان صلح کے بعد خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ دونوں اب سکون سے اپنی زندگی گزاریں گے تاہم عامر خان کو شاید خبروں میں رہنے کا شوق ہے جب ہی تو انہوں نے ایسا بیان داغ دیا ہے جس سے وہ ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔
عامر خان ان دنوں رئیلیٹی شو’آئی ایم سیلیبریٹی۔۔ گیٹ می آؤٹ آف ہیئر‘ کا حصہ ہیں چند روز قبل اسی شو میں وہ برطانوی وزیرا عظم سے متعلق بیان دے کر مشکل کا شکار ہوگئے تھے انہوں نے کہا تھا کہ کیا کبھی برطانیہ کی وزیراعظم کوئی خاتون بھی رہی ہیں حالانکہ اس وقت برطانیہ کی وزیراعظم ایک خاتون تھریسامے ہی ہیں۔ عامر کے اس بیان نے سوشل میڈیا صارفین میں غم وغصے کی لہر دوڑادی تھی اور اب ایک بار پھر وہ اپنے کلچر اور خواتین سے متعلق بیان دے کر پھنس گئے ہیں۔
حال ہی میں بی بی سی ایشین نیٹ ورک کو دئیے گئے انٹرویو میں عامر نے کہا کہ جب وہ کام سے گھر واپس لوٹتے ہیں تو ان کی اہلیہ ان کے لیے کھانا بناتی ہیں کیونکہ یہ ان کا کام ہے۔ انہوں نے کہا میں نے کبھی کھانا نہیں بنایا۔ ہماری ثقافت میں خواتین کا کام کھانا بنانا ہے اور وہ اس کام میں بہترین ہوتی ہیں۔ جب کہ مردوں کاکام دراصل محنت والے کام کرنا ہوتا ہے
عامر خان کے ساتھ بات کرنے والے دوسرے شخص نے کہا کہ گھر کاکام کرنا زیادہ محنت طلب ہوتا ہے میں جب اپنی جاب میں مصروف ہوتا ہوں تو بالکل نہیں تھکتا تاہم گھر کے کام کرتے وقت تھک جاتا ہوں۔ جب تک آپ گھر کے کام خود نہیں کریں گے تب تک آپ کو اندازہ نہیں ہوگا کہ یہ کتنا مشکل کام ہے۔ عامر خان نے جواب دیتے ہوئے کہا میرے گھر میں ڈش واشر(برتن دھونے والی مشین) اور واشنگ مشین ہے لیکن مجھے سچ میں نہیں معلوم کہ انہیں استعمال کیسے کرتے ہیں، میں نے آج تک ان مشینوں کو چھوا بھی نہیں ہے۔
بی بی سی ایشین نیٹ ورک نے ٹوئٹ کی ہے کہ عامر خان نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے کبھی کھانا نہیں بنایا کیونکہ ان کے گھر میں ان کی بہن، بیوی اور والدہ ہیں اور وہ یہ کام کرتی ہیں۔