ہاں میں فریادی ہوں اور ملک کی فریاد لے کر چیف جسٹس کے پاس گیا، وزیراعظم
سرگودھا: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نیب عدالتوں سے ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں اور انہی عدالتوں نے ہمیں ہائی جیکر بنایا تھا۔
سرگودھا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور پرویزمشرف نے ملک کے لیے کوئی کام نہیں کیا، پرویز مشرف اور آصف زرداری کے دور میں ہر طرف افراتفری تھی اور اس دور میں کوئی کام نہیں ہوا تاہم اب ملک میں ہر جگہ آپ کو نواز شریف کے ترقیاتی منصوبے نظر آئیں گے۔
نیب عدالتوں سے ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں،وزیراعظم
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب عدالتوں سے ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں، انہی عدالتوں نے ہمیں ہائی جیکر بنایا جب کہ ایک اقامہ پر نواز شریف کو فارغ کردیا یہ ملک کا نقصان ہے، ان فیصلوں سے ترقی رک جاتی ہے تاہم اس کے باوجود جو کام نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) نے کیے اس کا کوئی مقابلہ نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف عدالت کا حکم آیا ، فیصلے کی سیاہی خشک نہیں ہوئی تھی ہم نے عہدہ چھوڑ دیا لیکن ایسے فیصلوں سے ملک کا نقصان ہوتا ہے ترقی رک جاتی ہے جب کہ جو الزامات لگائے گئے ان میں کوئی حقیقت نہیں، کبھی دھرنے ہوئے ، کبھی عدالت میں گھسیٹا گیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ہمیں برائی کے خلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے، پیسے دے کر ایوانوں میں پہنچنے والےعوام کی خدمت نہیں کرتے اور پاکستان کے عوام بھی پیسے دے کر بنائے گئے سینیٹ کے چیئرمین کو قبول نہیں کرتے جب کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مصدق ملک بھی سینیٹر بنے لیکن انہوں نے 100 روپے بھی خرچ کیے ہوں تو بڑی بات ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عزت صرف کرسی پر بیٹھنے سے نہیں آتی بلکہ کرپشن سے پاک سیاست سے آتی ہے، سینیٹ کے چیئرمین کہہ دیں کہ ان کےالیکشن میں پیسے نہیں چلے جب کہ عمران خان نے پریس کانفرنس کی کہ زرداری نے میرے 14 ایم این اے خرید لیے لیکن پھر انہی کے چیرمین کو ووٹ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تقریروں کرنے والوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے، آج وہ تقریریں کررہے ہیں جنہوں نے یہ مسائل پیدا کیے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مخالفین کو تکلیف ہے کہ وزیراعظم نے چیف جسٹس سے ملاقات کیوں کی، میں نے چیف جسٹس سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا تشریف لے آئیں، میں نے کہا آج حکومت چلانے میں مشکلات ہیں، اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے جب کہ میرے گواہ چیف جسٹس صاحب ہیں کہ ہم نے کوئی ذاتی بات نہیں کی بلکہ ملک کی بات کی اور کسی نے کہا فریادی بن کرگئے تھے تو ہاں میں فریادی ہوں اور ملک کی فریاد لے کرگیا تھا۔
چیف جسٹس صاحب سے کوئی ذاتی بات نہیں کی بلکہ ملک کی بات کی، وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ جتنا ملک عمران خان کا ہے اتنا میرا بھی ہے اور اتنا ہی چیف جسٹس کا بھی ہے جب کہ ایک نے کہا ملاقات تو اچھی لیکن ٹائمنگ ٹھیک نہیں ،یہ کونسی سیاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہا گیا سینیٹ کے الیکشن ممکن نہیں لیکن وہ ہوگئے مگر جو خرابیاں پیدا ہوئیں ان کا میں نے کہا تھا اور یقین ہے جولائی کے الیکشن میں (ن) لیگ زیادہ سیٹیں لے کر اسمبلی آئے گی۔