ہارٹ اٹیک کی ایک اور علامت سامنے آگئی
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا
ہارٹ اٹیک ہنگامی طبی امداد کا تقاضہ کرتا ہے اور زندگی کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ہارٹ اٹیک کے نتیجے میں دل کو خون کی سپلائی کسی لوتھڑے کے نتیجے میں بلاک ہوجاتی ہے اور اس اہم ترین عضو کے پٹھوں کو آکسیجن سے بھرپور خون کی سپلائی کے بغیر نقصان پہنچتا ہے۔
عام طور پر سینے میں درد، گھٹن، بھاری پن اور جلن وغیرہ ہارٹ اٹیک کی روایتی علامات سمجھی جاتی ہیں۔
تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسم کے دیگر حصوں میں درد بشمول جبڑوں میں، بھی انتباہی علامت ہوتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جو اعصاب سینے اور دل کو سپلائی کرتے ہیں، وہی گردن اور جبڑے تک بھی خون پہنچاتے ہیں۔
برطانوی محکمہ صحت کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دل کے اعصاب مشکل کا شکار ہوں تو وہ جسم کے دیگر حصوں میں بھی پیغامات بھیجتے ہیں جس سے ہاتھوں، گردن، جبڑے، کمر یا معدے میں بھی درد ہوسکتا ہے۔
یہ درد انتہائی شدید یا غیر اطمینان بخش ہوسکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اگر کسی کو ہارٹ اٹیک کا شک ہو تو فوری طور پر طبی امداد کے لیے رجوع کریں اور بیٹھ کر آرام کریں۔
ان کے بقول اگر کسی شخص میں انجائنا کی تشخیص ہوچکی ہو تو ان علامات کو غیر سنجیدہ نہ لیں خاص طور پر ہاتھ، گلے، گردن، جبڑے، کمر یا معدے میں درد ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔