کینیڈا کی نوجوان لڑکیوں میں خودکشی کا بڑھتا رجحان
کینیڈا کی نوجوان لڑکیوں میں خود کشی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کینیڈا میں گذشتہ برس پانچ نوجوان لڑکیوں نے پانچ ماہ کے دوران خود کشی کی۔ کمیونٹی ہیلتھ ورکر جنیلی کے خیال میں اس خبر کے بعد ہر کوئی اس بات پر حیران ہو رہا تھا کہ یہ رجحان کب ختم ہو گا؟ کینیڈا کے شماریاتی شعبے کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں نوجوان لڑکیوں اور خواتین میں خودکشی کرنے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ مردوں میں اس میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ کینیڈا کے طبی ماہرین ملک کے نوجوان مردوں میں خود کشی کے بڑھتے ہوئے رجحانات پر کافی عرصے سے متفکر تھے۔ سنہ 2013 کے اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران مردوں میں خود کشی کرنے کا رجحان خواتین کے مقابلے میں تین گنا زیادہ تھا تاہم اب وہاں کی نوجوان خواتین میں خود کشی کا رحجان بڑھتا جا رہا ہے۔ کینیڈا میں گذشتہ ایک دہائی کے دوران نوجوان خواتین میں خود کشی کرنے کے رجحان میں 38 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ مردوں میں یہ تناسب 34 فیصد رہا۔ کینیڈا میں سنہ 2013 میں 20 سال کی عمر کی نوجوان خواتین میں خود کشی کا تناسب 42 فیصد رہا۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق سنہ 2014 میں امریکہ میں بھی اسی طرح کا رجحان سامنے آیا تھا اور ترقی پذیر دنیا کی 15 سے 19 سال کی نوجوان لڑکیوں نے زچگی کے دوران خود کشی کی تھی۔ سنہ 2012 میں کینیڈا کی پبلک ہیلتھ ایجنسی کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ میں محققین پر زور دیا کہ وہ اس بات کو جاننے کی کوشش کریں کہ سنہ 1980 کی دہائی سے نوجوان لڑکوں میں خود کشی کرنے کے رجحان میں کمی کیوں ہوئی لیکن لڑکیوں میں نہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ کینیڈا کی حکومت رواں ماہ کے وسط میں آنے والے سالانہ بجٹ کے دوران ذہنی صحت کے لیے کافی فنڈ مہیا کرے گی تاہم طبی ماہرین اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا کینیڈا میں جینڈر کے حوالے سے خود کشی میں کمی کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے؟ ٹورونٹو میں ذہنی صحت اور منشیات سینٹر کی ڈائریکٹر رینی لنک لیٹر کا کہنا ہے کہ اس بات پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ بچوں میں خود کشی کے رجحان میں اضافہ کیوں ہوا ہے خاص طور پر جب ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان بچے خود کشی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انھیں اس بات پر تشویش ہے کہ کچھ عرصے سے نوجوان خواتین میں خود کشی کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ شہری خواتین کے مقابلے میں دہی خواتین میں خود کو مارنے کا زیادہ امکان نظر آیا ہے۔ سنہ 2015 میں خودکشی کرنے والی خواتین میں دہی خواتین کی تعداد نصف سے زیادہ تھی۔ سنہ 2006 سے 2015 کے دوران خود کشی کرنے والی خواتین کی تعداد میں ایک اعشاریہ پانچ گنا اضافہ ہوا۔ کینیڈا اور دیگر دنیا کے محققین نوجوان خواتین میں خود کشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو جاننے سے قاصر ہیں۔ کچھ کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ شاید یہ ہو سکتی کہ نوجوان خواتین اس کے لیے مہلک طریقے اختیار کر رہی ہیں جب کہ کچھ کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ شاید یہ ہو سکتی ہے کہ طبی افسران خواتین کی خود کشی کو زیادہ رپورٹ کر رہے ہیں۔ کینیڈا میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کی خود کشی کرنے کی وجوہات تین سے چار گنا زیادہ ہے۔