کیلا شفایاب پھل کے ساتھ دلکشی بھی بڑھائے
کیلا ایسا پھل ہے جو ناصرف توانائی سے بھرپور اور کئی بیماریوں کا علاج ہے بلکہ آپ کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرسکتا ہے۔ مگر کیسے؟ ملاحظہ فرمائیے۔
کیل مہاسوں کا خاتمہ:
ہم اسے گھریلو بیوٹی پیسٹ بھی کہہ سکتے ہیں جسے تیار کرنے کےلئے درمیانی جسامت کا ایک کیلا (چھلکوں کے بغیر)، ایک چائے کا چمچہ دودھ، ایک چٹکی جائفل اور ایک چائے کا چمچہ دلیہ درکار ہوگا۔ ان تمام اجزاء کو بلینڈر میں ڈال کر اتنا چلائیے کہ ان کا ایک گاڑھا پیسٹ بن جائے۔
اب اس پیسٹ کو کیل مہاسوں والے حصوں پر خصوصیت سے جبکہ پورے چہرے پر فیشل ماسک کی طرح لگائیے اور اس کے سوکھنے کا انتظار کیجئے۔ پیسٹ کے سوکھ جانے کے بعد چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیجئے۔ باقی بچے ہوئے پیسٹ کو ریفریجریٹر میں رکھ دیجئے اور یہ عمل روزانہ دوہرائیے۔ ایک ہفتے میں چہرے پر کیل مہاسے تقریباً ختم ہوجائیں گے اور آئندہ کےلئے بھی آپ کی جلد کیلوں مہاسوں سے محفوظ ہوجائے گی۔
اس کے بعد ہفتے میں ایک سے دو مرتبہ اس پیسٹ کا استعمال جاری رکھنے سے کیلوں مہاسوں کی شکایت کبھی نہیں ہوگی۔
کیلے کا فیشل اسکرب:
کمپنیوں کے تیارکردہ فیشل اسکرب میں کئی مصنوعی مادے شامل ہوتے ہیں جن میں سے بعض آپ کی جلد کےلئے نقصان دہ اور زہریلے بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ کیلے کا گھریلو فیشل اسکرب اس ضمن میں بہترین متبادل ثابت ہوسکتا ہے جسے تیارکرنے کےلئے ایک کیلا (چھلکوں کے بغیر)، مٹھی بھر دلیہ اوردو کھانے کے چمچے تازہ ناریل (پانی سمیت) درکار ہوگا۔ ان سب کو بلینڈر میں ڈال کر اچھی طرح سے پیس لیجئے تاکہ یہ آمیزہ ایک گاڑھے پیسٹ میں تبدیل ہوجائے۔
اسے چہرے پر لگائیے اور سوکھنے کے بعد تازہ پانی سے اچھی طرح دھو لیجئے۔ یہ گھریلو فیشل اسکرب آپ کی جلد پر موجود مردہ خلیات کو دھو ڈالے گا اور اس میں شامل اجزاء آپ کی جلد کو پورا دن تر و تازہ رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔ خاص بات یہ ہے کہ اسی فیشل اسکرب کی بدولت آپ کی جلد بھی عمر رسیدگی کے اثرات یعنی جھریوں وغیرہ سے بھی محفوظ رہے گی۔ بہتر ہے کہ اس کا استعمال ہفتے میں ایک مرتبہ ضرور کیا جائے۔
متبادل فیشل اسکرب:
اوپربتائے گئے فیشل اسکرب میں اگر دلیہ (اوٹ میل) موجود نہ ہو تو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اس کی جگہ ایک کھانے کا چمچہ شکربھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ باقی اجزاء، تیاری، استعمال کا طریقہ اور حاصل شدہ نتائج وہی ہیں جو اوپر بیان کئے جاچکے ہیں۔
جلد کی نمی برقرار:
خشک اورپھٹی ہوئی جلد بہت تکلیف دہ بھی ہوتی ہے لیکن صرف پانی سے منہ دھوتے رہنا اس مسئلے کا حل نہیں۔ جلد کی نمی بحال کرنے کےلئے طرح طرح کی مہنگی کریمیں بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں لیکن یہی کام کیلے سے بھی لیا جاسکتا ہے جو بہت آسان ہے۔ ایک کیلا (چھلکوں کے بغیر) اورایک کھانے کا چمچہ دیسی شہد لیجئے اورانہیں بلینڈرمیں چلا کر گاڑھا پیسٹ بنالیجئے۔ واضح رہے کہ اس مقصد کےلئے کمپنی کا بنایا ہوا مصنوعی شہد کسی کام کا نہیں بلکہ خام دیسی شہد ہی (جسے کسی مشین یا کیمیائی عمل سے نہ گزارا گیا ہو) مفید ثابت ہوتا ہے۔
کیلے اور دیسی شہد کے پیسٹ کو انگلی کی مدد سے چہرے پر 20 منٹ تک آہستگی سے رگڑیئے، جس کے بعد نیم گرم پانی سے دھو لیجئے۔ شدید سرد اور خشک موسم میں بھی آپ کے چہرے کی جلد میں نمی برقرار رہے گی اور چہرہ تر و تازہ رہے گا۔ اسے روزانہ دن میں صرف ایک بار استعمال کرنا کافی رہتا ہے۔
جلد کی چکنائی ختم:
درمیانی جسامت کا ایک کیلا (چھلکوں کے بغیر) اور دو چائے کے چمچے لیموں کا تازہ رس لے کر بلینڈر میں اچھی طرح چلا لیجئے تاکہ ایک گاڑھا پیسٹ بن جائے۔ اس پیسٹ میں لیموں کا رس آپ کی جلد پر موجود غیر ضروری چکنائی ختم کرے گا جبکہ کیلا آپ کی جلد کو تر و تازہ اور نمی سے بھرپور رکھے گا۔ چہرے پر یہ پیسٹ لگانے کے بعد 10 سے 15 منٹ تک کےلئے یونہی چھوڑ دیجئے اور پھر تازہ پانی سے دھو لیجئے۔ جلد پر تازگی اور صحت کی دمک آپ کو خود محسوس ہوگی۔
اسے بھی روزانہ صرف ایک مرتبہ استعمال کرنے سے آپ کی جلد نہ صرف چکنائی سے پاک رہے گی بلکہ ضروری نمی کی بدولت تر و تازہ بھی دکھائی دے گی۔
بالوں کی خشکی کا علاج:
دو کیلے (چھلکوں کے بغیر) اور دو کھانے کے چمچے دیسی شہد لے کر انہیں بلینڈر میں اچھی طرح سے چلا لیجئے؛ ایک گاڑھا پیسٹ تیار ہوجائے گا۔ اس پیسٹ کو اپنی انگلیوں کی مدد سے، آہستگی کے ساتھ، اپنے بالوں اور کھوپڑی پر مساج کے انداز میں لگائیے۔ جب یہ پیسٹ اچھی طرح سے بالوں اور کھوپڑی تک (بالوں کی جڑوں میں) پہنچ جائے تو 15 سے 20 منٹ تک کےلئے شاور کیپ یا نمی والا تولیہ سر پر لپیٹ لیجئے تاکہ بالوں کی نمی برقرار رہے۔
اب اپنے بالوں کو نیم گرم پانی سے اچھی طرح دھوئیے تاکہ یہ پیسٹ مکمل طور پر دُھل کر نکل جائے۔ البتہ اس کے فوراً بعد بالوں پر ٹھنڈا پانی ڈالئے تاکہ کھوپڑی کے مساموں میں اس پیسٹ کی مفید باقیات محفوظ ہوجائیں کیونکہ یہ خشکی کے ذرات بننے میں رکاوٹ ڈالتی ہیں۔ خشکی ختم کرنے والے اس گھریلو پیسٹ کو ہفتے میں دو سے تین مرتبہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اس پیسٹ کو لگانے سے پہلے اور اسے دھونے کے فوراً بعد کوئی شیمپو استعمال نہ کیجئے بلکہ درمیان میں ایک دن کا وقفہ دیجئے ورنہ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکیں گے۔